پنجاب میں مون سون کا پانچواں سلسلہ 28 سے 31 جولائی تک جاری رہے گا
پنجاب میں مون سون بارشوں کا پانچواں مرحلہ 28 جولائی سے 31 جولائی تک متوقع ہے، جس دوران صوبے کے متعدد اضلاع میں شدید بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) اور ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے تمام متعلقہ محکموں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
لاہور شہر میں صبح سے ہی بادلوں نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں، اور وقفے وقفے سے سورج اور بادلوں کے درمیان آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری ہے۔ اس صورتحال نے موسم کو خاصا مرطوب اور گھٹن زدہ بنا دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران بارش کا کوئی خاص امکان نہیں، تاہم آسمان جزوی طور پر ابر آلود رہے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہوائیں تھمنے سے حبس میں اضافہ ہوا ہے، جس کے باعث شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔
آج لاہور میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 33 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کی توقع ہے، جب کہ ہوا میں نمی کا تناسب 80 فیصد تک بڑھنے کا امکان ہے، جو موسم کو مزید غیر آرام دہ بنا سکتا ہے۔ شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ گرمی اور حبس سے بچاؤ کے لیے ہلکے کپڑے پہنیں، پانی کا زیادہ استعمال کریں اور غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کریں۔
محکمہ موسمیات نے یہ بھی بتایا ہے کہ اتوار سے 31 جولائی تک ملک کے مختلف حصوں میں مزید بارشیں متوقع ہیں۔ مون سون ہواؤں کے اثرات کے باعث اسلام آباد، پنجاب، خیبر پختونخوا، کشمیر اور گلگت بلتستان میں بعض مقامات پر موسلادھار بارش ہو سکتی ہے۔
ادھر سندھ میں 30 اور 31 جولائی کے دوران تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے، جبکہ بلوچستان میں 29 جولائی کی رات سے 31 جولائی تک شدید بارشوں کا امکان ہے۔
ریلیف کمشنر کا کہنا ہے کہ اس سال مون سون بارشوں کی شدت میں واضح اضافہ دیکھا گیا ہے، اور گزشتہ سال کے مقابلے میں اب تک 73 فیصد زیادہ بارشیں ریکارڈ کی جا چکی ہیں۔ اس اضافے کے باعث شہری سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور کچے گھروں کو نقصان پہنچنے کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ شدید بارشوں کے باعث مقامی ندی نالوں میں طغیانی آ سکتی ہے، نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے، اور بالائی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ موجود ہے۔ عوام، بالخصوص سیاحوں اور مسافروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ موسم کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے سفر کے پروگرام ترتیب دیں۔
