شنگھائی تعاون تنظیم کا وزارتی اجلاس، پاکستان سرگرم، بھارت نے پھر راہ فرار اختیار کی

0

وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے چین کے شہر تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے وزارتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ریل، روڈ اور فضائی راستوں کے ذریعے خطے میں تجارت کے فروغ کے لیے پرعزم ہے، اور چین، افغانستان اور ایران کے راستے تجارتی راہداریوں میں گہری دلچسپی رکھتا ہے۔

عبدالعلیم خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ سی پیک کے تحت پاکستان نے شاہراہوں کی تعمیر میں سنگ میل عبور کیا ہے، اور اب ملک افغانستان و ایران کی سرحدوں سے آگے تجارتی توسیع چاہتا ہے۔ انہوں نے گوادر اور کراچی کی بندرگاہوں کو عالمی معیار کے مطابق فعال قرار دیتے ہوئے کہا کہ خنجراب، گوادر اور کراچی پاکستان کی تجارتی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔

وزیر مواصلات نے بتایا کہ پاکستان، ازبکستان اور افغانستان کے ساتھ مل کر ریلوے منصوبے پر کام کر رہا ہے، جو خطے کی ترقی میں ایک اہم قدم ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان خنجراب سوست روڈ کو سال بھر کھلا رکھنے کے فیصلے پر عمل پیرا ہے اور سلک روڈ اسٹیشنوں کی مشترکہ تعمیر کی حمایت کرتا ہے۔

وزیر نے بتایا کہ پاکستان ٹرانسپورٹ سسٹم کی ڈیجیٹلائزیشن اور اسمارٹ ٹرانسپورٹ سسٹمز کی جانب تیزی سے بڑھ رہا ہے، جبکہ ویزا آن ارائیول پالیسی کے تحت اب تک 20 ہزار سے زائد ویزے جاری کیے جا چکے ہیں۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں بھارت کی غیر حاضری پر بات کرتے ہوئے عبدالعلیم خان نے کہا کہ بھارت کا عالمی فورم پر غیرذمہ دارانہ رویہ قابل افسوس ہے، اور یہ واضح کرتا ہے کہ بھارت دیگر ممالک کا سامنا کرنے سے گریزاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان برابری کی بنیاد پر باہمی تعلقات کا خواہاں ہے اور بھارت کو بھی ایک اچھے ہمسائے کی طرح ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

وزیر مواصلات نے ایس سی او کانفرنس کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے کی ترقی، باہمی تعاون اور جدید نیٹ ورک سے جڑنے کے لیے پرعزم ہے، اور مواصلاتی بہتری کے لیے ایس سی او کے رکن کی حیثیت سے ہر ممکن کردار ادا کرتا رہے گا۔

Ask ChatGPT
Leave A Reply

Your email address will not be published.