نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی کابینہ کے لیے نئے ناموں کا اعلان کردیا اور انہوں نے ارب پتی کاروباری شخصیت ایلون مسک کو بھی اہم ذمہ داری سونپ دی، وہ حکومتی کارکردگی کی مہم کی قیادت کریں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی صدارتی مہم کے دوران لاکھوں ڈالر خرچ کرنے والے ایلون مسک کو دوبارہ صدر منتخب ہونے پر اہم ذمہ داری دینے کا وعدہ کیا تھا۔
نو منتخب امریکی صدر نے اپنا وعدہ نبھاتے ہوئے ایلون مسک اور ری پبلکن پارٹی کے سابق صدارتی امیدوار وویک راماسوامی ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی (محکمہ برائے حکومتی کارکردگی) [DOGE] کی سربراہی کریں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ یہ ادارہ حکومت کی حدود سے باہر کام کرے گا اور اس میں شامل دونوں افراد وفاقی حکومت کو ’بڑے پیمانے پر اداراجاتی اصلاحات‘ کے لیے تجاویز اور رہنمائی فراہم کریں گے، جب کہ حکومت کے لیے وہ کاروباری نقطہ نظر پیدا کرے گا جو پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔
ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا کہ ایلون مسک اور راماسوامی ’بیوروکریسی کی اجارہ داری ختم کرنے، اضافی قواعد و ضوابط کو کم کرنے، فضول اخراجات میں کمی اور وفاقی ایجنسیوں کی ساخت کی از سر نوتشکیل کریں گے۔‘
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ نیا محکمہ ری پبلکن پارٹی کے خوابوں کو پورا کرے گا اور ’حکومت سے باہر رہتے ہوئے رہنمائی فراہم کرے گا‘۔
انہوں نے کہا کہ حکومت میں ایلون مسک اور راما سوامی کے کردار غیر رسمی ہوں گے جس کے لیے سینیٹ کی منظوری کی ضرورت نہیں ہوگی جس سے ایلون مسک ٹیسلا، ایکس اور اسپیس ایکس کی سربراہی کر سکیں گے جب کہ راما سوامی بھی پروائیٹ سیکٹر کے لیے کام کرسکیں گے۔