تہران میں اسماعیل ہانیہ کی شہادت سفاکی کا بدترین واقعہ ہے ، وزیراعظم
اسلام آباد(نیوزڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے حماس رہنما اسماعیل ہانیہ کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہران میں اسماعیل ہانیہ کی شہادت سفاکی کا بدترین واقعہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج جمعے کے بعد اسماعیل ہانیہ کی غائبانہ نماز جنازہ کی اپیل کی گئی ہے، میں نے سپیکر قومی اسمبلی کو بھی کہا ہے، میں بھی اپنی کابینہ کے ہمراہ وزیراعظم ہاؤس کی مسجد میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کروں گا۔وزیراعظم نے بجلی کے مسئلے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بجلی بحران کے حل کیلئے ہماری پہلے دن سے کوششیں جارہی ہیں ، نوازشریف کے دور میں بھی 20،20گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوا تھا، کوئی بھی بجلی پیدا کرنے کے میدان میں بڑی سرمایہ کاری کرنے کیلئے تیار نہیں تھا، چین وہ واحد ملک تھا جس نے سی پیک کے تحت سرمایہ کاری کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ دیکھتے دیکھتے ہزاروں میگاواٹ بجلی منصوبوں پر کام ہوا، تیز ترین سپیڈ پر بجلی منصوبے لگائے گئے ، پاکستان نے 4ایل این جی کے 5ہزار میگاواٹ پاور کے پاور پلانٹ لگائے ، نوازشریف کی حکومت میں تاریخ کے سستے ترین پلانٹ لگے۔انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ اس مد میں نجی شعبے کو سرمایہ کاری کی ہمت نہیں ہوئی ، اس سے پہلے بھی معاہدے ہوئے، ہمیں کسی دور کے معاہدوں کو طعنے کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے کیونکہ ہم سیاست نہیں کر رہے، یہ سیاست نہیں ہے، یہ پاکستان کے سب سے بڑے مسئلے کو حل کرنے کی ایک کاوش ہے۔
