تنزانیہ کے الیکشن کمیشن کے مطابق صدر سامیہ سُلحُو حسن نے صدارتی انتخابات میں تقریباً 98 فیصد ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی ہے۔ سامیہ حسن، جو 2021 میں سابق صدر کے انتقال کے بعد اقتدار میں آئی تھیں، اب مشرقی افریقی ملک کی 6 کروڑ 80 لاکھ آبادی پر مزید پانچ سال کے لیے حکمرانی کریں گی۔
مریم نواز نے قبضہ مافیا کا باب ہمیشہ کیلئے بند کردیا
انتخابات کے دوران ملک بھر میں پُرتشدد مظاہرے ہوئے جن میں متعدد ہلاکتوں کی اطلاعات سامنے آئیں۔ مین اپوزیشن پارٹی کا دعویٰ ہے کہ احتجاج کے دوران سینکڑوں افراد جاں بحق ہوئے، تاہم اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے تصدیق کی کہ کم از کم تین شہروں میں دس افراد مارے گئے۔
بدھ کے روز ووٹنگ کے دوران دارالحکومت سمیت کئی شہروں میں مظاہرے پھوٹ پڑے۔ عینی شاہدین کے مطابق مظاہرین نے سرکاری عمارتوں کو آگ لگا دی جبکہ پولیس نے آنسو گیس اور فائرنگ کے ذریعے حالات پر قابو پانے کی کوشش کی۔
اپوزیشن جماعتوں نے الیکشن کمیشن پر الزام عائد کیا کہ اس نے صدر سامیہ حسن کے دو بڑے مخالف امیدواروں کو انتخابی دوڑ سے باہر کر کے عمل کو غیر منصفانہ بنا دیا۔ دوسری جانب حکومت نے اپوزیشن کے اعداد و شمار کو مبالغہ آمیز قرار دیتے ہوئے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات کو مسترد کر دیا۔