لندن سے موصولہ اطلاعات کے مطابق برطانوی بادشاہ چارلس سوم نے اپنے چھوٹے بھائی شہزادہ اینڈریو سے تمام شاہی خطابات اور ونڈسر کی رہائش گاہ واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اقدام جیفری ایپسٹین اسکینڈل سے جڑے نئے الزامات سامنے آنے کے بعد کیا گیا۔
ٹرمپ کا ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرنے کا اعلان
بکنگھم پیلس کے مطابق شہزادہ اینڈریو اب سرکاری طور پر “اینڈریو ماؤنٹ بیٹن ونڈسر” کے نام سے جانے جائیں گے۔ بادشاہ نے ان کے تمام شاہی عہدے اور اعزازی خطابات ختم کرنے کا باضابطہ عمل شروع کر دیا ہے۔
محل نے تصدیق کی کہ اینڈریو کو ونڈسر کیسل کے احاطے میں واقع اپنی طویل مدتی رہائش گاہ خالی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، اور وہ جلد کسی نجی رہائش گاہ میں منتقل ہوں گے۔
یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ایپسٹین کیس کی مرکزی گواہ ورجینیا جیفری کی یادداشتوں پر مبنی کتاب میں ایک بار پھر اینڈریو پر جنسی زیادتی کے الزامات دہرائے گئے۔
بکنگھم پیلس نے کہا کہ یہ اقدامات ضروری سمجھے گئے ہیں، اگرچہ شہزادہ اینڈریو اب بھی تمام الزامات کی تردید کرتے ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ بادشاہ اور ملکہ کی ہمدردیاں ہمیشہ ان متاثرین کے ساتھ ہیں جنہیں استحصال کا سامنا کرنا پڑا۔
ورجینیا جیفری کے اہلخانہ نے اس فیصلے کو “ایک تاریخی فتح” قرار دیتے ہوئے کہا کہ “آج ایک عام امریکی لڑکی نے اپنی سچائی اور ہمت سے ایک برطانوی شہزادے کو نیچے گرا دیا۔”
واضح رہے کہ شہزادہ اینڈریو، مرحوم ملکہ الزبتھ دوم کے دوسرے بیٹے ہیں، جنہوں نے 2022 میں ورجینیا جیفری سے لاکھوں ڈالرز کے عوض امریکا اور آسٹریلیا میں دائر سول مقدمہ ختم کیا تھا۔