امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ ایران کا جوہری منصوبہ اب دو سال پیچھے چلا گیا

0

واشنگٹن (نیوز ڈیسک)پینٹاگون ایرانی جوہری پروگرام میں ایک سے دو سال کی تاخیر ہو چکی ہے۔

امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) کے ترجمان شان پارنیل نے ایک بریفنگ میں انکشاف کیا ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام اب اپنی سابقہ رفتار سے پیچھے ہٹ چکا ہے، اور اندازاً ایک سے دو سال تک تاخیر کا شکار ہو چکا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا ایرانی جوہری تنصیبات کے خلاف کیے گئے حملوں کے مؤقف پر آج بھی قائم ہے۔ ان کے بقول، یہ حملے انتہائی مؤثر ثابت ہوئے اور ایران کے جوہری انفراسٹرکچر کو بھاری نقصان پہنچا۔
شان پارنیل کے مطابق، امریکی کارروائی کے دوران ایران کے وہ تمام آلات تباہ کر دیے گئے جو جوہری ہتھیار بنانے کے لیے ضروری سمجھے جاتے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان حملوں نے ایران کی جوہری سرگرمیوں کو نہ صرف سست کر دیا ہے بلکہ اس کے منصوبوں کی بنیادی ساخت کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر حکومتی شخصیات نے بھی اس مؤقف کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے ایٹمی مراکز کو مکمل طور پر نیست و نابود کر دیا گیا ہے اور ایرانی قیادت کی ہمت بھی متاثر ہوئی ہے۔
دوسری جانب، اقوام متحدہ کی جوہری نگران تنظیم "آئی اے ای اے” نے اس رائے سے مکمل اتفاق نہیں کیا۔ ادارے کے مطابق، ایران چند ماہ کے اندر دوبارہ یورینیم افزودہ کرنے کی صلاحیت حاصل کر سکتا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران کی جوہری استعداد اتنی کمزور نہیں ہوئی جتنی امریکا دعویٰ کر رہا ہے۔
ماہرینِ جوہری امور کا کہنا ہے کہ اگرچہ ایران کو واضح نقصان پہنچا ہے، لیکن امکان ہے کہ اس نے بعض حساس مواد یا سینٹری فیوج مشینیں پہلے ہی کسی محفوظ مقام پر منتقل کر رکھی ہوں۔ تاہم، امریکی حکام اس امکان کو زیادہ سنجیدگی سے نہیں لے رہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.