دنیا بھر میں کروڑوں افراد ایڑی کے درد میں مبتلا ہیں، جو پیروں کے عام ترین مسائل میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ اس تکلیف کی متعدد وجوہات ہو سکتی ہیں، جیسے کیلشیئم کا اجتماع یا ورم میں اضافہ۔ بعض صورتوں میں ایڑی کے درد کے ساتھ سوجن اور ہڈیوں کی کمزوری بھی سامنے آتی ہے۔
یہ مسئلہ قابل علاج ہے اور ڈاکٹر اس کی وجوہات کے مطابق علاج تجویز کرتے ہیں، جن میں ورزش، ورم کش ادویات یا بعض اوقات سرجری شامل ہو سکتی ہے۔ تاہم چند گھریلو طریقے بھی اس تکلیف کو کم کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔
ٹرمپ کا ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرنے کا اعلان
سیب کا سرکہ ایڑی کے درد میں آرام پہنچا سکتا ہے۔ ایک بالٹی گرم پانی میں تھوڑا سا سرکہ شامل کریں اور متاثرہ پیر کو چند منٹ کے لیے اس میں ڈبوئیں۔
اگر فوری آرام درکار ہو تو برف سے مدد لی جا سکتی ہے۔ آئس پیک کو چند منٹ کے لیے متاثرہ حصے پر رکھنے سے سوجن اور درد میں کمی آتی ہے۔ تاہم برف کو براہ راست استعمال نہ کریں، بلکہ تولیے میں لپیٹ کر لگائیں۔
روزمیری، لیونڈر، ناریل یا زیتون کے تیل سے مالش بھی مفید ثابت ہوتی ہے۔ یہ تیل ورم کم کرنے اور ایڑیوں کو نرم رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
بیکنگ سوڈا بھی فائدہ مند ہے۔ آدھا چائے کا چمچ بیکنگ سوڈا پانی میں ملا کر پیسٹ بنائیں اور اسے ایڑی پر لگائیں۔
السی کے تیل میں موجود اومیگا تھری فیٹی ایسڈز ورم کو کم کرتے ہیں۔ تھوڑا سا السی کا تیل پانی میں ملائیں، تولیہ بھگو کر متاثرہ حصے پر لپیٹیں اور ایک گھنٹے کے لیے چھوڑ دیں۔
اپسم نمک میں موجود میگنیشیم ہڈیوں کے لیے مفید ہے۔ اس نمک کو پانی میں گھول کر پیر بھگونے سے آرام ملتا ہے۔
ورم کم کرنے والی غذائیں جیسے ہلدی، ادرک، زیرہ اور سرخ مرچ بھی مددگار ہیں۔ ان میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس ورم کو کم کرتے ہیں۔ ایک چائے کا چمچ ادرک یا ہلدی گرم پانی میں ملا کر پینا فائدہ مند ہے۔
ایڑی کے درد میں ٹینس بال سے ہلکی ورزش بھی مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ کرسی پر بیٹھ کر پیر کو بال پر رکھیں اور آہستہ آہستہ دبا کر آگے پیچھے کریں۔ یہ عمل روزانہ چند بار دہرائیں۔
نوٹ: یہ معلومات طبی تحقیق پر مبنی ہیں، تاہم کسی بھی علاج یا گھریلو طریقے کو آزمانے سے قبل اپنے معالج سے ضرور مشورہ کریں۔
