کمپٹیشن کمیشن کی کاروباری گٹھ جوڑ اور گمراہ کن مارکیٹنگ کے خلاف سخت کارروائیاں

0

کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان (CCP) نے مالی سال 2024-25 کے دوران کاروباری گٹھ جوڑ، قیمتوں کے تعین میں ملی بھگت اور گمراہ کن تشہیر جیسے اقدامات کے خلاف بھرپور کارروائیاں کیں تاکہ مارکیٹ میں منصفانہ مسابقت کو یقینی بنایا جا سکے۔

رپورٹ کے مطابق، کمیشن نے رواں مالی سال کے دوران 24 نئی انکوائریاں شروع کیں، جن میں 11 کیسز کاروباری گٹھ جوڑ اور 13 کیسز گمراہ کن مارکیٹنگ سے متعلق تھے۔ ان میں سے 14 انکوائریاں مکمل کر کے قانونی کارروائی کے لیے بھیج دی گئی ہیں۔

ان تحقیقات کا دائرہ ای کامرس، ٹیلی کمیونیکیشن، ایوی ایشن، اسٹیل، ٹرانسپورٹ، گھی و کوکنگ آئل، گیس، فارماسیوٹیکلز، تعمیرات، اجناس اور تعلیم جیسے اہم شعبوں تک پھیلا ہوا ہے۔

کارٹل سازی کے خلاف کارروائیاں

کارٹل ڈیپارٹمنٹ نے سال بھر میں 9 انکوائریاں مکمل کیں۔ ایک اہم کیس میں اسٹیل فراہم کرنے والی 10 کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی گئی جو پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کے ٹینڈرز میں بولی کی ملی بھگت میں ملوث تھیں۔ ایک اور قابلِ ذکر کیس میں دو بڑی فلیٹ اسٹیل کمپنیوں کے خلاف قیمتوں کے گٹھ جوڑ پر انکوائری کی گئی۔

ٹرانسپورٹ سیکٹر میں بھی پورٹ قاسم سے سامان کی نقل و حمل کے لیے کرایہ مقرر کرنے کے سلسلے میں ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشنز کے خلاف تحقیقات ہوئیں۔ اسی طرح کیبل انڈسٹری کی معروف کمپنیوں پر الزام تھا کہ وہ اپنے ڈیلرز کو رعایتی نرخ پر مال فروخت کرنے سے روک رہی تھیں، جو قانوناً ری سیل پرائس مینٹیننس کے زمرے میں آتا ہے۔

گمراہ کن تشہیر کے خلاف اقدامات

آفس آف فیئر ٹریڈ نے 13 نئی انکوائریاں شروع کیں جبکہ پچھلے سال کی 8 انکوائریاں بھی جاری رہیں۔ سال کے دوران 5 انکوائریاں مکمل ہوئیں جن کا تعلق فارماسیوٹیکل، تعمیرات، اجناس اور تعلیم سے تھا۔

گمراہ کن مارکیٹنگ کے نمایاں کیسز میں:

  • اے آر امریلی بلڈرز کے خلاف امریلی اسٹیلز کے ٹریڈ مارک کے غیر مجاز استعمال پر کارروائی،

  • پینتھر ٹائرز کے خلاف "پاکستان کا نمبر 1 ٹائر” ہونے کے گمراہ کن دعوے پر انکوائری،

  • اور ایف ایس کاسمیٹکس کے خلاف ڈابر آملہ ہیئر آئل کی پیکنگ کی نقل پر کارروائی شامل ہیں۔

کمیشن کی پالیسی اور عزم

کمپٹیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر کبیر سدھو نے واضح کیا کہ مارکیٹ میں غیر منصفانہ رویے جیسے کارٹل بنانا، غلبے کا ناجائز استعمال اور صارفین کو دھوکہ دینے والی تشہیر مسابقتی ماحول کو بری طرح متاثر کرتی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ کمیشن ان تمام سرگرمیوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی رکھتا ہے اور سخت کارروائی جاری رہے گی

Leave A Reply

Your email address will not be published.