ایسے سیلاب متاثرین جو نادرا کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں،ان کیلئے کمیٹی قائم کی جائے، وزیراعظم کی ہدایت

0

وزیراعظم شہبازشریف کی  زیر صدارت بارشوں و سیلاب کے نقصانات اور امدادی سرگرمیوں پر اجلاس  ہوا جس دوران  متاثرہ علاقوں میں نقصانات اور امدادی کارروائیوں کے ساتھ موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا گیا، مون سون کا آخری اسپیل ختم ہونے کے بعد متاثرین کی بحالی کا کام شروع کیا جائے گا، موجودہ طور پر تمام تر وسائل و افرادی قوت ریسکیو، ریلیف و انخلاء میں مصروف عمل ہے۔

اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلابی ریلہ جلد پنجند سے گزرے گا، پنجند پر 10 سے 12 لاکھ کیوسک ریلے سے بچاؤ کی تیاری مکمل کی گئی، سیلابی ریلے کی اصل مقدار 6 لاکھ کیوسک کے لگ بھگ ہوگی جو توقع سےکم ہے، بالائی اوروسطی علاقوں میں بجلی کے متاثرہ نظام میں سے80 فیصد کوبحال کیاجاچکا ہے، متاثرہ پُلوں و شاہراہوں کو روابط کی بحالی کیلئے مرمت کر کے ٹریفک کیلئے کھولا جا چکا ہے۔

بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ مجموعی طور پر پورے ملک میں 20 لاکھ سے زائد لوگوں کی بروقت نقل مکانی کروائی گئی، سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے 4100 سے زائد پھنسے ہوئے افراد کو ریسکیو کیا گیا، وفاقی حکومت کی جانب سے متاثرین کیلئے 6300 ٹن سے زائد امدادی سامان پہنچایا گیا، لوگوں کو طبی امداد کی فراہمی کیلئے 2400 سے زائد میڈیکل کیپس قائم کئے گئے۔

شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  حالیہ بارشوں و سیلاب کے متاثرین کی بحالی ترجیح ہے، جنوبی حصوں میں دریاؤں سے ملحقہ علاقوں کے حوالے سے تیاری یقینی بنائی جائے، وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کی ہر قسم کی معاونت کیلئےہمہ وقت تیار ہے، لوگوں کے بروقت انخلا اور امدادی سرگرمیوں کی لمحہ بہ لمحہ نگرانی یقینی بنائی جائے، متاثرین کی مکمل بحالی تک صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھیں گے، ایسے متاثرین جو نادرا کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں،ان کیلئے کمیٹی قائم کی جائے، وزارت موسمیاتی تبدیلی آئندہ برس کی مون سون کیلئے ابھی سے تیاری کرے۔

وزیراعظم نے صوبائی حکومتوں کو وفاقی حکومت کی جانب سے مکمل معاونت فراہم کرنے کی ہدایت کر دی ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.