کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر، جاوید بلوانی نے بتایا کہ کراچی میں تمام تجارتی مراکز بند رہیں گے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے مسائل کا حل نہ نکالا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومتی نمائندوں سے تحریری یقین دہانی کا مطالبہ کیا گیا تھا، لیکن تاحال کچھ تحریری طور پر نہیں دیا گیا۔ اگر آئندہ اجلاس میں بھی تحریری یقین دہانی نہ دی گئی تو دوبارہ ہڑتال کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ ہفتے میں ایک یا دو دن کی مزید ہڑتال کی جا سکتی ہے، اور اگر مطالبات پورے نہ ہوئے تو ہفتہ بھر کی ہڑتال بھی ممکن ہے۔ ان کے مطابق، یہ ہڑتال کراچی سمیت ملک بھر میں پرامن انداز سے کی جائے گی۔
ادھر، لاہور چیمبر آف کامرس کے صدر میاں ابوذر شاد نے بھی آج ہڑتال میں شمولیت کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ تاجروں کے احتجاج میں شریک ہوں گے، جب کہ مختلف تاجر تنظیمیں بھی آج ہڑتال میں حصہ لے رہی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اب حکومت سے صرف وعدے نہیں بلکہ عملی اقدامات درکار ہیں۔
دوسری جانب، فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FPCCI) کا کہنا ہے کہ ملک بھر کی بزنس کمیونٹی نے ہڑتال نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید برآں، سیالکوٹ، ملتان، راولپنڈی اور گوجرانوالہ کے چیمبرز آف کامرس نے 19 جولائی کو ہونے والی ہڑتال مؤخر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یاد رہے کہ تاجر برادری حکومت کے فنانس ایکٹ میں شامل آرٹیکل 37 اے کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.