پاکستان کوسٹ گارڈز بلوچستان کے ساحلی علاقوں اورماڑہ، پسنی اور جیوانی کے سمندر میں ٹرالنگ اور اسمگلنگ کے خلاف سرگرم ہے۔
ٹرالنگ ایک ممنوعہ ماہی گیری کا طریقہ ہے جو سمندری ماحولیات کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ماہی گیروں کے روزگار کو بھی متاثر کرتا ہے، جبکہ ٹرالنگ کرنے والی کشتیاں اکثر غیر قانونی سرگرمیوں، ہتھیاروں اور منشیات کی اسمگلنگ میں بھی ملوث پائی جاتی ہیں۔
پاکستان ورلڈ اکنامک فورم کی عالمی اسٹیئرنگ کمیٹی میں شامل
پاکستان کوسٹ گارڈز نے گزشتہ ایک ماہ کے دوران بلوچستان کی سمندری حدود میں غیر قانونی ٹرالنگ میں ملوث بارہ فشنگ ٹرالرز کے خلاف کارروائی کی۔ کوسٹ گارڈ کی مسلسل موجودگی سے ٹرالنگ میں واضح کمی آئی ہے، جس کا مقامی ماہی گیروں نے خیر مقدم کیا ہے اور اس کے مثبت اثرات سمندری حیات پر بھی دیکھے جا رہے ہیں۔
اس کے علاوہ سمندری حیات اور مچھلی کی افزائش کو نقصان پہنچانے والے تین سو بہتر ممنوعہ فشنگ جال بھی ضبط کیے گئے۔ پاکستان کوسٹ گارڈز نے واضح کیا ہے کہ وہ کسی دباؤ کے بغیر ساحلی پٹی اور سمندری علاقوں میں اپنے فرائض ذمہ داری سے انجام دیتی رہے گی۔
ترجمان کے مطابق کوسٹ گارڈز ہر طرح کی اسمگلنگ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے اور ملکی معیشت کو مستحکم بنانے میں اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔