وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی زیرِ صدارت امن و امان پر غیرمعمولی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پنجاب حکومت نے باقی صوبوں میں بھی کالعدم انتہا پسند جماعت کے خلاف پنجاب جیسی یکساں کارروائی کے لیے وفاقی حکومت سے درخواست کرنے کا فیصلہ کیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے کومبنگ آپریشن مستقل جاری رکھنے کا حکم دیا۔ سوشل میڈیا پر ملکی سلامتی کے خلاف مواد شئیر کرنے پر 31 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔
ثانیہ زہرا قتل کیس: مقتولہ کے شوہر کو سزائے موت سنادی گئی
بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب میں مساجد اور آئمہ کرام کے لیے 61 ہزار سے زائد فارم تقسیم کیے گئے، جبکہ 50 ہزار سے زائد آئمہ کرام نے خود اپنی رجسٹریشن کر کے امن اور قانون کے ساتھ اپنے تعلق کو مضبوط کیا ہے۔ پنجاب میں آئمہ کرام کی 82 فیصد رجسٹریشن مکمل ہو چکی ہے۔
اس پر وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے اطمینان کا اظہار کیا۔ پنجاب میں امن کی مضبوطی کے لیے پانچ بڑے وفاق المدارس نے مساجد اور آئمہ کرام کی رجسٹریشن پر اتفاق رائے کیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے آئمہ کرام کو پریشان نہ کرنے اور احترام کو ملحوظ خاطر رکھنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ آئمہ کرام نماز پڑھاتے ہیں اور نہیں چاہتے کہ وہ چندے کے لیے ہاتھ پھیلائیں۔ پنجاب کے کسی شہر میں وال چاکنگ برداشت نہیں کی جائے گی۔
پنجاب حکومت نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو صوبہ بھر میں وال چاکنگ پر مکمل پابندی کے مستقل نفاذ کے لیے موثر اقدامات جاری رکھنے کی ہدایت کی۔ پنجاب حکومت نے عوام کی جانب سے انتہاپسندی اور فتنہ انگیزی کو یکسر مسترد کرنے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اجلاس میں پنجاب میں اسلحہ کے حوالے سے ایس او پیز واضح کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے اسلام آباد حملے کے پیش نظر سرویلنس مزید بڑھانے کی ہدایت کی اور ڈسٹرکٹ میں ڈرون سرویلنس کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے ہراسانی کے واقعات کی بھی ڈرون سرویلنس کرنے کا حکم دیا۔