پیپلز پارٹی نے پنجاب حکومت سے بڑے مطالبات کر دیے

0

 پنجاب کی تاریخ کے بدترین سیلاب کی تباہ کاریوں سے نبرد آزما مریم نواز حکومت سے پیپلز پارٹی نے بڑے مطالبات کر دیے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ ماہ ہونے والی غیر معمولی طوفانی بارشوں اور بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کئی بار سیلابی ریلے پاکستانی دریاؤں میں چھوڑے جانے کے بعد پنجاب کو اپنی تاریخ کے بدترین سیلاب کا سامنا ہے۔

سیلاب آہستہ آہستہ اتر رہا ہے، لیکن جہاں جہاں پانی کم ہوتا جا رہا ہے، وہاں تباہی کی نئی داستان سامنے آ رہی ہے۔ سیلاب نے نہ صرف ہزاروں افراد کو بے گھر بلکہ لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں بھی برباد کر ڈالیں۔ ایسے میں پیپلز پارٹی نے پنجاب حکومت سے بڑے مطالبات کر دیے ہیں۔

پی پی رہنما اور سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ بارش اور سیلاب کے باعث پنجاب میں 21 لاکھ ایکڑ زرعی اراضی زیر آب آ چکی ہے اور کسان شدید معاشی بحران کا شکار ہو گئے ہیں۔ صوبائی حکومت پنجاب میں زرعی ایمرجنسی نافذ اور کسانوں کو بڑا ریلیف دے۔

شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سیلاب نے کاشتکاوں کی چاول، کپاس، گنا، مکئی جیسی اہم فصلیں تباہ کر دی ہیں۔ ہزاروں مویشی سیلاب کی نذر ہوگئے اور کسانوں کی جمع پونجی ختم ہو چکی ہے۔ مجموعی طور پر معیشت کو اربوں روپے کا نقصان پہنچ چکا ہے۔

صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ سبزیوں کی قلت کے باعث مارکیٹ میں قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں اور ملک کو فوڈ سیکیورٹی جیسے سنگین خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔ وفاق کی طرح پنجاب حکومت کو بھی صوبے میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرنی چاہیے۔

شرجیل میمن نے کسانوں اور دیگر متاثرین کو بجلی کے بلوں سے مکمل استثنیٰ دینے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ اب صرف ہمدردی نہیں بلکہ عملی اقدامات کا وقت ہے، حکومت فوری ریلیف فراہم کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی اور پنجاب کی حکومتیں سیلاب سے ہونے والی تباہی سے متعلق عالمی اداروں کو اعتماد میں لیں اور صوبے میں عالمی برادری کے تعاون سے بحالی کے بڑے منصوبے شروع کیے جائیں۔

صوبائی وزیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ سندھ میں 2022 کے تباہ کن سیلاب کے بعد پی پی حکومت نے 21 لاکھ گھر اور متبادل توانائی کے منصوبے مکمل کیے۔ پنجاب میں بھی سندھ کے طرز پر ریلیف اور تعمیر نو کا ماڈل اپنایا جائے۔ سندھ حکومت پنجاب کے بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.