انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے پیر کے روز بھارت اور سری لنکا میں منعقد ہونے والے ویمنز کرکٹ ورلڈکپ کے لیے ایک کروڑ 38 لاکھ 80 ہزار ڈالر کی ریکارڈ انعامی رقم کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ویمنز ون ڈے ورلڈکپ کا 13واں ایڈیشن 30 ستمبر سے شروع ہوگا، پاکستان ہائبرڈ ماڈل کے تحت اپنے تمام میچز سری لنکا میں کھیلے گا۔
یاد رہے کہ بھارت نے رواں سال پاکستان میں شیڈول چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان آنے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان 2028 تک ہائبرڈ ماڈل پر اتفاق ہوا ہے جس کے تحت کسی بھی آئی سی سی ایونٹس میں دونوں ممالک ایک دوسرے کے ملک سفر کرنے کے بجائے کسی نیوٹرل وینیو پر کھیلیں گے۔
آئی سی سی کے مطابق 8 ٹیموں پر مشتمل اس بڑے ایونٹ کی مجموعی انعامی رقم ایک کروڑ 38 لاکھ 80 ہزار ڈالر ہوگی، جو 2022 میں نیوزی لینڈ میں منعقدہ گزشتہ ایڈیشن کی 35 لاکھ ڈالر انعامی رقم کے مقابلے میں 297 فیصد زیادہ ہے۔یہ انعامی رقم 2 سال قبل بھارت میں منعقدہ آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈکپ کی کل انعامی رقم (ایک کروڑ ڈالر) سے بھی زیادہ ہے۔
آئی سی سی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یہ اعلان خواتین کی کرکٹ کو مزید فروغ دینے کی حکمت عملی کے عین مطابق ہے۔
اس سے قبل آئی سی سی ویمنز ٹی20 ورلڈ کپ 2024 کے موقع پر تنخواہوں میں برابری کے فیصلے کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔
خواتین ورلڈ کپ کے 13ویں ایڈیشن کے فاتح کو 44 لاکھ 80 ہزار ڈالر دیے جائیں گے، جو 2022 میں آسٹریلیا کو ملنے والے 13 لاکھ 20 ہزار ڈالر کے مقابلے میں 239 فیصد زیادہ ہیں۔
اس کے برعکس رنرز اپ ٹیم کو 22 لاکھ 40 ہزار ڈالر ملیں گے، جو 3 سال قبل انگلینڈ کو ملنے والے 6 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 273 فیصد زیادہ ہیں جب کہ سیمی فائنل میں پہنچنے والی دونوں ٹیموں کو 11 لاکھ 20 ہزار ڈالر فی ٹیم دیے جائیں گے (جو 2022 میں 3 لاکھ ڈالر تھے)۔گروپ اسٹیج سے باہر ہونے والی ہر ٹیم کو کم از کم 2 لاکھ 50 ہزار ڈالر ملیں گے جب کہ ہر گروپ اسٹیج کی فتح پر فاتح ٹیم کو 34 ہزار 314 ڈالر ملیں گے۔
پوائنٹس ٹیبل کے نچلے حصے میں پانچویں اور چھٹی پوزیشن پر آنے والی ٹیموں کو فی ٹیم 7 لاکھ ڈالر اور ساتویں اور آٹھویں نمبر پر آنے والی ٹیموں کو فی ٹیم 2 لاکھ 80 ہزار ڈالر دیے جائیں گے۔
آئی سی سی کے چیئرمین جے شاہ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ اعلان خواتین کی کرکٹ کے سفر میں ایک فیصلہ کن سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انعامی رقم میں یہ 4 گنا اضافہ خواتین کی کرکٹ کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے اور یہ اس کے طویل المدتی فروغ کے لیے ہمارے واضح عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کی کرکٹ شاندار بلندیوں کی جانب گامزن ہے اور ہمیں یقین ہے کہ اس اقدام سے اس کی رفتار مزید تیز ہوگی۔