میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کے ایم سی ملازمین کو الیکٹرک بائیکس دینے کا اعلان کردیا اور کہا ہلے مرحلے میں ڈسپیچ رائیڈرز کو بائیکس دیں گے۔

تفصیلات کے مطابق میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی نے اخراجات کم کرنے اور ماحول دوست اقدامات کے تحت مرحلہ وار اپنی موٹربائیکس کو بجلی پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں ڈسپیچ رائیڈرز کو الیکٹرک بائیکس فراہم کی جائیں گی جبکہ خواتین ملازمین میں بھی یہ بائیکس تقسیم کی جائیں گی۔
میئر کراچی کا کہنا تھا کہ ایک بائیک کی قیمت 2 لاکھ 40 ہزار روپے تھی لیکن 2 لاکھ 15 ہزار روپے میں خریدی گئی ہے، پہلے مرحلے میں 20 الیکٹرک بائیکس خریدی گئی ہیں جو بلدیہ عظمیٰ کے ورکرز میں تقسیم ہوں گی۔
انھوں نے مزید بتایا کہ اس مقصد کے لیے بلدیہ عظمیٰ کی عمارت میں چارجنگ اسٹیشن بھی قائم کیا گیا ہے جبکہ مستقبل میں کراچی کے مختلف مقامات پر مزید چارجنگ اسٹیشنز بنانے کا منصوبہ ہے، ان اسٹیشنز کو موبائل ایپ کے ذریعے مانیٹر کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ یہ منصوبہ ماحول دوست، بچت اور اسمارٹ ٹیکنالوجی کی جانب ایک اہم قدم ہے، کے ایم سی پاکستان کی واحد کاؤنسل ہے جو مکمل طور پر سولر انرجی پر چل رہی ہے اور اخراجات کے ساتھ ساتھ کاربن فٹ پرنٹ کم کرنے کے لیے حکمت عملی اپنائی جا رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شارع فیصل، شاہراہ ایران اور شاہراہ غالب کو بھی شمسی توانائی پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
بارشوں کے حوالے سے میئر کراچی نے کہا کہ 30 اگست سے 2 ستمبر تک بارشوں کی پیشگوئی ہے، اس دوران نکاسی آب کے لیے چوکنگ پوائنٹس پر مشینری موجود ہوگی جبکہ ٹریفک پولیس اور وارڈنز بھی سڑکوں پر تعینات ہوں گے اور مختلف مقامات پر کیمپس قائم کیے جائیں گے تاکہ اگر کوئی فیملی پھنس جائے تو انہیں فوری سہولت فراہم کی جا سکے۔
مرتضیٰ وہاب نے شہریوں سے اپیل کی کہ بارش کے دوران افراتفری سے گریز کریں کیونکہ ایسی صورتحال میں سڑکیں بلاک ہو جاتی ہیں۔
