ایس ای سی پی نے 2024 کی انشورنس انڈسٹری کے اعداد و شمار جاری
کیے ہیں۔ یہ اس رپورٹ کی چوتھی جلد ہے جس میں 31 دسمبر 2024 تک کی معلومات شامل
ہیں۔ اس رپورٹ میں انشورنس سیکٹر کی کارکردگی دکھائی گئی ہے اور یہ پالیسی بنانے والوں،
اداروں اور انڈسٹری کے لوگوں کے لیے اہم ہے۔
2024میں انشورنس انڈسٹری کے کل اثاثے 2,900 ارب روپے سے بڑھ کر 3,554 ارب روپے
ہو گئے۔ پریمیم میں بھی 7 فیصد اضافہ ہوا، جو 631 ارب روپے سے بڑھ کر 677 ارب روپے
تک پہنچ گیا۔ تکافل سیکٹر میں تیزی سے ترقی ہوئی، فیملی تکافل 37 فیصد اور جنرل تکافل 24
فیصد بڑھا، اور دونوں کا کل پریمیم تقریبا 100 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ ً
رپورٹ کی النچنگ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انشورنس کے کمشنر جناب مجتب ٰی
احمد لودھی نے پاکستان کی معاشی ترقی اور مالی استحکام میں انشورنس کے بڑھتے ہوئے کردار
پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ انشورنس مالیاتی نظام کا ایک اہم ستون ہے جو خطرات سے تحفظ
فراہم کرتا ہے، طویل مدتی فنڈز اکٹھے کرتا ہے اور کیپٹل مارکیٹس کو مضبوط بناتا ہے۔ حالیہ
رجحانات کا ذکر کرتے ہوئے کمشنر نے بتایا کہ نجی شعبے کے الئف پریمیم میں 25 فیصد
اضافہ ہوا ہے، ڈیجیٹل چینلز کے ذریعے پریمیم تین گنا بڑھا ہے اور تکافل سیکٹر تیزی سے ترقی
کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید ایس ای سی پی کی اسٹریٹجک ترجیحات پر روشنی ڈالی تاکہ اس ترقی کو برقرار
رکھا جا سکے۔ ان میں پانچ سالہ ترقیاتی منصوبے پر عملدرآمد، صوبائی حکومتوں کے ساتھ
زرعی اور ڈیزاسٹر رسک انشورنس پر تعاون، اور (UNDP(اور ایشیائی ترقیاتی بینک جیسے
بین االقوامی اداروں کے ساتھ شراکت داری شامل ہیں۔ دیگر اہم کاموں میں الزمی انشورنس کوریج
کے لیے اصالحات کرنا، نئی ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل مالی سہولتوں کو فروغ دینا، اور مرحلہ وار
بین االقوامی معیار جیسے آئی ایف آر ایس 17 اور رسک بیسڈ کیپیٹل سسٹم کو اپنانا شامل ہیں۔
پچھلی رپورٹس کی طرح، انشورنس انڈسٹری کے اعداد و شمار 2024 بھی انشورنس کمپنیوں کی
جانب سے فراہم کردہ مقررہ فارمز کی بنیاد پر تیار کیے گئے ہیں۔ مکمل رپورٹ ایس ای سی پی
کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے
