خیبر پختونخوا اور راولپنڈی میں دو افسوسناک واقعات پیش آئے، جہاں خواتین کے قتل کو خودکشی اور قدرتی موت کا رنگ دینے کی کوششیں ناکام بنادی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع بٹگرام میں تھانہ شملائی کی حدود میں واقع گاؤں ولاڑ گٹ میں ایک خاتون کو بہیمانہ تشدد کے بعد قتل کر دیا گیا۔ مقتولہ تین بچوں کی ماں تھی۔ ملزمان لاش کو دفنانے کی کوشش کر رہے تھے کہ پولیس موقع پر پہنچ گئی اور لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا۔ خاتون کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، جب کہ پولیس نے مقتولہ کے شوہر کو گرفتار کر لیا ہے اور دوسرے ملزم کی تلاش جاری ہے۔
ادھر راولپنڈی کے تھانہ دھمیال کے علاقے میں بھی ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا جہاں مبینہ طور پر سسرالیوں کے تشدد سے ایک خاتون جاں بحق ہو گئی۔ ذرائع کے مطابق سسرالیوں نے معاملے کو دبانے کی کوشش کی اور لاش کو تابوت میں بند کر کے والدین کو صرف جنازے کے وقت اطلاع دی۔
والدین کو تابوت بند لاش پر شک ہوا تو انہوں نے غسل دینے پر اصرار کیا۔ تابوت کھولنے پر خاتون کے جسم پر تشدد کے واضح نشانات دیکھے گئے۔ والد غلام اختر کے بیان پر پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا اور معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔