**گمراہ کن اشتہارات پر ریکٹ بینکیزر سے 15 کروڑ روپے وصول**

اسلام آباد، 25 جولائی: کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان (CCP) نے ریکٹ بینکیزر پاکستان لمیٹڈ سے 15 کروڑ روپے کا جرمانہ وصول کر لیا ہے۔ یہ جرمانہ کمپنی کی پراڈکٹ *اسٹریپسلز* کی گمراہ کن تشہیر پر عائد کیا گیا تھا۔
ریکٹ بینکیزر نے اس فیصلے کے خلاف اپیلٹ ٹربیونل میں اپیل دائر کی تھی، جو ٹربیونل نے عدم پیروی کی بنیاد پر مسترد کر دی۔ اپیل کے خارج ہونے اور مقررہ مدت میں جرمانہ ادا نہ کرنے پر، کمیشن نے قانونی اختیارات استعمال کرتے ہوئے کمپنی کا بینک اکاؤنٹ منسلک کیا اور جرمانے کی رقم ریکور کر لی۔
کمپیٹیشن ایکٹ کی شق 40(2)(a) کمیشن کو اختیار دیتی ہے کہ وہ عدم تعمیل پر کمپنیوں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر کے جرمانے وصول کرے۔
کمیشن کے مطابق، ریکٹ بینکیزر نے *اسٹریپسلز* کو ایک دوائی کے طور پر پیش کیا، حالانکہ یہ ایک نان-میڈیکیٹڈ ٹافی ہے۔ واضح رہے کہ *اسٹریپسلز* کو کئی برس قبل بطور دوا ڈی رجسٹر کر دیا گیا تھا، مگر اس کے باوجود کمپنی اس کی ایسی مارکیٹنگ کرتی رہی جس سے یہ دوائی ہونے کا تاثر ابھرتا تھا۔
انکوائری اور سماعت کے بعد کمیشن نے کمپنی پر باقاعدہ 15 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا، جسے اب کامیابی سے ریکور کر لیا گیا ہے۔
