
اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے تعلیمی اداروں میں پارسل ڈیلیوری بوائز پر پابندی عائد کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ منشیات کی تعلیمی اداروں میں ترسیل میں کوریئر اور ڈلیوری سروسز کا بڑا کردار ہے۔
ہائیکورٹ کے جج جسٹس انعام امین منہاس نے اپنے ریمارکس میں کہا:
"کیا آپ کو معلوم ہے کہ منشیات سکولوں، کالجوں میں کیسے داخل ہوتی ہے؟”
انہوں نے مزید کہا کہ "کوریئر اور ڈلیوری والوں کے ذریعے سکولوں اور کالجوں میں منشیات پہنچتی ہیں۔”
جسٹس انعام امین منہاس نے متعلقہ حکام کو ہدایت دیتے ہوئے کہا:
"چیک کر کے بتائیں کہ کن سکولوں اور کالجوں میں کیا کیا ڈلیوریاں آتی ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ "چیک کریں کن سکولوں اور کالجوں میں کثرت سے ڈائریکٹ ڈلیوریز ہو رہی ہیں۔”
عدالت نے سکولوں اور کالجوں کی انتظامیہ کو سخت ہدایات دیں اور کہا:
"جو سکول اور کالج عملدرآمد نہیں کریں گے، ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔”
جسٹس انعام امین منہاس نے کہا:
"بچے پیزا وغیرہ منگواتے ہیں، ساتھ میں منشیات بھی منگوا لیتے ہیں۔”
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "جتنے ڈلیوری والے ہیں، براہ راست ڈیلیوری پہنچا رہے ہیں، اس پر پابندی لگانی ہے۔”
یہ فیصلہ تعلیمی اداروں میں منشیات کی ترسیل کو روکنے اور طالب علموں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اہم قدم ثابت ہو گا۔
