اسلام آباد — آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد سمیت ملک بھر کی تاجر تنظیموں نے انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے فوری واپسی کا مطالبہ کر دیا ہے۔ تاجر رہنماؤں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ایف بی آر کے افسران کو لامحدود اختیارات دے دیے گئے ہیں جن کے تحت وہ کسی بھی اکاؤنٹ سے رقم نکال سکتے ہیں یا کمپنی کے اکاؤنٹس منجمد کر سکتے ہیں، وہ بھی بغیر کسی پیشگی نوٹس کے۔
تاجروں نے کہا کہ ایف بی آر میں کرپشن پر پردہ ڈالنے کے لیے راتوں رات آرڈیننس جاری کیا گیا ہے، جس سے کاروباری برادری میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ موجودہ قوانین کے تحت پہلے ہی پی او ایس سسٹم کے نام پر دکانیں سیل کی جا رہی ہیں اور تاجروں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔
صدر اجمل بلوچ، میر یسین مینگل، ملک شاہد غفور پراچہ، ملک مہر الہی، عبدالرحیم کاکڑ، عبدالقیوم قریشی، طارق کریم، جمیل پراچہ، رضوان عرفان، افتخار فیروز اور دیگر رہنماؤں نے متفقہ طور پر اعلان کیا کہ اگر ایف بی آر افسران کا بازاروں میں آنا نہ روکا گیا اور ہراسانی کا سلسلہ جاری رہا تو ملک گیر احتجاج کی کال دی جائے گی۔
تاجر برادری نے مطالبہ کیا کہ آرڈیننس فوری واپس لے کر تاجروں کو اعتماد میں لے کر فیصلے کیے جائیں، تاکہ معاشی عدم استحکام اور بے اعتمادی کا خاتمہ ہو سکے۔