جان ،مال کا تحفظ اور آئی جی اسلام آباد
تحریر:مدثر چوہدری

اسلام آباد میں تعینات ہونے والے آئی جی سید ناصر علی رضوی اکتیس کامن کے آفیسر ہیں انکے بقول آل راؤنڈر صفات کے مالک ہیں، صحافی بھی رہ چکے وکالت بھی کر چکے ہیں سیاست کا مزہ بھی چکھ چکے ہیں اور سب سے اہم کہ چار سال لیکچرار شپ بھی کر چکے ہیں، جس کے جوہر آج انہوں نے پرنٹ میڈیا کے صحافیوں سے ملاقات کے دوران دکھائے۔
اپنے تعارف ،عزائم اور سوالات کے جواب تک انہوں نے سماں باندھے رکھا ، اور آسلام آباد ماڈل پولیس کی کارکردگی کی قلعی کھول کر رکھ دی کہ ماضی کے اداور اور طریقہ کار دونوں ہی ٹھیک نہیں ماں باپ کے خدمت گزار اور انہی کو اپنا پیر ماننے والے آئی جی صاحب کو انکے بقول پولیس سروس میں بائیس سال ہوگئے ہیں اور انکی نیت صاف ہونے کے سبب جہاں جہاں انہوں نے اپنے فرائض سر انجام دیے وہ کامیاب ٹہرے ہیں ۔
انکا کہنا ہے نیند آتی ہی نہیں دن میں بائیس بائیس گھنٹے کام کرتا ہوں پھر بھی تھکاوٹ نام کی کوئی چیز انکے پاس نہیں آتی کبھی کبھی تو دن بھی چھبیس چھبیس گھنٹوں کا ہوجاتا ہے ،یہ بیماری نہیں زمہ داری ہے ڈاکٹر اس معاملہ میں مجھے مکمل فٹ قرار دے چکے ہیں ،کیپٹن مبین شہید کو یاد کرتے ہوئے انکے ساتھ کام کرنے اور سیکھنے کا بھی ذکر انکی گفتگو میں شامل تھا، اور ایک اور کرادر اللہ دتہ(جسے شائد انہوں نے ڈرامہ اندھیرا اجالا کے وقت سے یاد کر رکھا ہے )جس کا بار بار زکر کر کے پولیس آفیسران کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا احاطہ بھی کر رہے تھے خاص کر ڈیوٹی ٹائمنگ کے حوالے سے میرا خیال ہے ہر تھانہ میں ایک نا ایک اللہ دتہ نامی کردار ضرور موجود ہوتا ہے جو سالہا سال سے وہیں موجود ہوتا ہے اور علاقے کی دائی بھی ہوتا اور ڈان بھی ہر انیولے آفیسر کو اپنی مرضی سے چلاتا ہے۔
یہ کرادر محرر کی صورت میں بھی ہوسکتا ہے اور کسی کانسٹیبل یا آفیسر کی صورت میں بھی ،بحرحال محترم آئی جی صاحب کے عزائم بہت بڑے ہیں اور میرے سمیت ہر پاکستانی خاص کر اسلام آباد کے شہری جو اب ڈر اور خود کی فضا میں جی رہے ان سے متفق ہیں ،کام۔کو عبادت سمجھنے والے پل صراط کے سوال جواب سے کانپنے والے رضوی صاحب کہتے ہیں ،پٹرولنگ کا نظام، تفتیش بہتر ،کرپشن ختم نہ کر سکا تو کم ،شریفوں کے سامنے جھکنا اور بدمعاشوں کے سامنے کھڑا ہونا ہے ، کوئی گولی مارے گا تو جواب گولی سے دیا جائے گا بدمعاشوں کے دلوں میں خوف پیدا کر یں گے۔
ہر چیلنج کا سامنا کریں گے ،کسی کی سفارش نہیں مانی جائے گی ایف آئی آر فورا درج ہوگی،عوام سے رابطہ رکھوں گا صحافی میرا ساتھ دیں شہر کو امن کا گہوارا بنا دیں گے ، بارہ ہزار پولیس آفیسران کے نئے سربراہ نے کانسٹیبل سے لیکر آئی جی تک سب کو ایک شناخت دینے کا اعلان کیا ہے کہ سب آفیسر ہونگے ، پچیس لاکھ شہری میرے پچاس لاکھ بازو ہیں ان شہریوں کی پچاس لاکھ آنکھیں میرے سی سی ٹی وی کیمرہ ہیں یہ سب ساتھ ہوں تو جرم کا نام نشان نہیں رہے گا ۔
اسلام آباد پولیس کے پچھلی کوتاہیوں کو بھول جانے کی بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک موقع اور دیں مجھ پر ٹرسٹ کریں ہم عوام اور اپنے درمیان فاصلے کم کریں گے، معاشرتی گندگی کا خاتمہ کریں گے ، انہوں نے کہا میں جانتا ہوں عوام خوش ہوتے ہیں جب ہم کریمنل ہے خلاف کاروائی کرتے ہیں اپنے آفیسران سے کہہ دیا ہے فلمی ہیرو نہ بنیں سچ کے ہیرو بنیں ،اپ جب وردی پہنتے ہیں تو اہنے گھر والوں اور اہل علاقہ کے ہیرو ہوتے ہیں اسکو پروف بھی کریں
اپنی اے سی آر کی پرواہ میری اے سی آر میرے لوگ ہیں جو ٹیکس دیتے ہیں ہماری تنخواہیں دوسرے اخراجات انکے ٹیکسز سے نکلتے ہیں
بائیس سال یونیفارم پہنتے وقت جو حلف اٹھایا تھا آج بھی اس پر قائم ہوں ، عوام کے جان مال کے تحفظ کی قسم کھائی ہے،محنت کرتا ہوں کرتا رہوں گا اپنے جوانوں کے ساتھ کھانا کھاتا ہوں پچھلے چھتیس گھنٹوں سے مسلسل میٹنگز بریفننگ لے رہا ہوں، تمام آفیسران کو کام پر لگا رہا ہوں۔
معطل آفیسران کے بارے میں سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جو جرم میں ملوث نہیں ہوگا وہ بحال بھی ہوگا اور کام بھی کرے گا ، پٹرولنگ آفیسران جگنو کی طرح نظر آئیں گے پٹرولنگ کے لیے ستائیس آفیسران تعینات کر رہا ہوں جو شام کو ڈیوٹی شروع کریں گے ،نیت صاف ہو تو کم خرچہ میں بھی اچھا کام ہوسکتا ہے فنڈز میں خوردبرد نہ کی جائے تو کسی چیز کی کمی نہیں۔
خدمت خلق کو نشہ جاننے والے آئی جی صاحب نے کہا کہ ایک کال آئی کہ میری ایف آئی آر درج نہیں کی جارہی تو فوراً درج کرنے کا حکم جاری کیا تو فون کال آئی کہ یہ ایف آئی آر درج نہ کریں ،وگرنہ لاہور واپس۔ جانا پڑے گا میں نے کہا اب تو ضرور درج ہوگی اللہ مدد کرنے والے ہیں بار بار اس بات پر اصرار رہا کہ گند صاف کرنے میں صحافی مدد کریں ، چھوٹے ملازمین کے ڈیوٹی اوقات بہتر کرنے انکی فلاح اور عزت و احترام دینے کے حوالے سے پر عزم ہوں ، ڈیوٹی آفیسران کا آڈٹ کیا تو پتہ چلا کہ جہاں ایک بندہ کام کر سکتا وہاں پانچ پانچ بندے تعینات ہیں ، چائینیر سمیت تمام غیر ملکیوں کو سیکیورٹی فراہم کرنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑیں گے ،میرے لوگ کہتے ہیں بارہ ہزار کی نفری اور پچیس لاکھ لوگوں کی جان مال کی حفاظت تو انکو کہتا ہوں کہ لاہور ڈھائی کروڑ کا شہر ہے اور نفری اکیس ہزار کے قریب ہے مینج ہورہا ہم بھی کریں گے ،سوشل میڈیا پر ہم عوام سے رابطہ میں رہیں گے ہر سوال کا جواب دیں گے
تھانوں کا سرپرائز وزٹ کرتا رہوں گا ،جس کو تفتیش نہییں آتی اسکو فیلڈ میں بھیج دیں گے ،نیلی بتی کا غلط استعمال جرم ہے فینسی نمبر پلیٹس کالے شیشہ والوں کے خلاف کاروائیاں مزید تیز کر دیں گے ،سائبر کرائم کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے انکشاف کیا کہ چار میں تین آفیسران کو سائبر کے سپیلنگ تک نہیں آتے اس شعبہ میں بہتری لاتے ہوئے پڑھے لکھے قابل آفیسران تعینات کریں گے ، آئیس نشہ کی فروخت بند کروائیں گے نیٹ ورک کا سراغ لگا لیا ہے جلد بڑی کاروائی کریں گے پنجاب میں بھی بڑا گروہ پکڑا تھا اور نیٹ ورک توڑا تھا ،اسلام آباد کے تھانوں کی حالت بہت بڑی ہے پنجاب کے دور دراز کے پولیس اسٹیشن کی بلڈنگ بھی ہزار فوجی بہتر ہیں ، ٹرانس جینڈرز کی شکایت بھی عام لوگوں کی طرح سنی جائیں گی کارکردگی پر بریفننگ ہر ماہ دیا کریں گے تھانہ کھنہ کو کرپٹ ترین تھانہ کے سوال پر کہ مجھے ابھی اسلام آباد کا اتنا پتہ نہیں ابھی دو دن ہوئے ہیں کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی ضرور ہوگی۔
سہالہ ٹریننگ سینٹر کے حوالے سے انہوں نے انکشاف کیا کہ وہاں ٹریننگ دینے والوں کو خود ٹریننگ کی ضرورت ہے ، پورے انفراسٹرکچر پر کام ہونے والا ہے ،صحافیوں کے تند تیز سوالات کے جواب خندہ پیشانی سے دینے والے رضوی صاحب اس بات کو مانتے ہیں کہ یہ سب کام مشکل ہیں ناممکن نہیں ، آخری خبریں آنے تک چند سنیئر آفیسران نے انکے ماتحت کام کرنے سے انکار کیا ہے دیکھیں یہ مشکل ٹاسک کیسے وہ پورا کر پاتے یہ تو وقت بتائے گا۔
اسلام آباد میں آفیسران کی اکھاڑ پچھاڑ جاری ہے سی ڈی اے چئیرمن اور کمشنر آسلام آباد کے لیے بھی پنجاب سے آفیسران لائے جارہے ہیں ، اسلام آباد کے باسیوں کے لیے کیا اچھی خبریں ہیں اور یہ آفیسران کیا تبدیلی لا پائیں گے یہ انیولے چند دنوں دنوں میں اندازہ ہوجایے گا ،کالم بہت طویل ہوگیا ہے باقی باتیں کسی اگلی نشست میں
