اسلام آباد۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ سائفر معاملے پر چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف سیکرٹ ایکٹ کی کارروائی ہو گی
، ایبسلوٹلی ناٹ کی حقیقت آج سب کے سامنے آگئی ہے، سائفر کے معاملے پر پاکستان میں ایک بحران پیدا کیا گیا، اعظم خان نے چیئرمین پی ٹی آئی کو مجرم قرار دیا، ان کا بیان ناقابل تردید ثبوت ہے اب سزا سےنہیں بچ پائیں گے۔
وہ بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ سائفر کو لہرانا، گھمانا سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے، وزیر اعظم کے حلف کی بھی خلاف ورزی کی گئی، نیازی کے متعمد خاص پرنسپل سیکرٹری نے انہیں مجرم قرار دیا، سائفر کے معاملے پر لوگوں کو گمراہ کیا گیا، اب یہ قانون کی گرفت میں آچکے ہیں ان کا بچنا مشکل ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف فی الفورٹرائل چلایا جائے۔
انہوں نے کہا سائفر کی تحقیقات کیلئے ایف آئی اے کو ہدایت جاری کر دی، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت کارروائی ہو گی، کیس میں گرفتاری بھی مطلوب ہوگی، معاملے پر عدالت نے حکم امتناع واپس لے لیا ہے، سائفر کو اپنے قبضے میں رکھنا غیر قانونی ہے، توشہ خانہ، فارن فنڈنگ کیس کا چیئرمین پی ٹی آئی جواب دیں، آج شہزاد اکبر اور شہباز گل کہاں گئے، اپنی باریاں آئیں تو تکنیکی بنیادوں کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ آپ کا ماضی، حال داغدار اور مستقبل تاریک ہے، آپ سے قوم کی ایک ایک پائی نکلوا کر دم لیں گے، 164 کا بیان اعظم خان نے مجسٹریٹ کے سامنے دیا ہے، یہ کیس آفیشل سیکرٹ کی عدالت میں جائے گا، ٹرائل شروع ہونے سے پہلے 164 کے بیان سے کیس زیادہ لمبا نہیں چلے گا، چیئرمین پی ٹی آئی نے اعظم خان کو بطور پرنسپل سیکرٹری مجبور کیا۔