
تحریر:ڈاکٹر زین اللہ خٹک
ہمیں زندگی میں مکالمے کی ضرورت پڑتی ہے ۔ کیونکہ مکالمے کے ذریعے ہم اختلافات کو ختم کرسکتے ہیں ۔ مکالمے کے ذریعے مسئلے کے حل تک پہنچ سکتے ہیں ۔ مکالمے کے ذریعے اتفاق پیدا کیا جاتا ہے ۔ مکالمے کے بغیر ہم الگ رہ جاتے ہیں ۔ اس لیے جب بھی مسائل ناقابل برداشت ہوجاتے ہیں تو ہمیں مکالمے کی ضرورت پڑتی ہے ۔
زندگی کے آغاز میں خاندانوں میں جب مسائل جنم لیتے تو خاندان کے تمام افراد مکالمہ سے حل نکالتے تھے ۔ اس میں خاندان کے تمام افراد شرکت کرتے تھے کیونکہ مکالمے میں شرکت داری ضروری ہے ۔ انسانی سب سے چھوٹی اکائی خاندان سے مکالمے نے جنم لیا ۔ چھوٹی اکائی نظام خاندان میں اختلافات کا خاتمہ اور ہم آہنگی بنیادی ترجیحات میں شامل ہے ۔
وقت کے ساتھ ساتھ ترقی ہوتی گئی ۔ انسانی زندگی بتدریج ترقی کے منازل طے کرتی گئی ۔ انسانی ترجیحات بھی بدلتے گئیں ۔ یہ انسان کی نفسیاتی خواہش ہوتی ہے کہ وہ کبھی کسی کو کھونا نہیں چاہتا ہے کیونکہ ہمیں ایک دوسرے کی ضرورت ہوتی ہے ۔ تو وقت کے ساتھ مکالمے کی نوعیت بھی بدلتی گئی ،لیکن مکالمے کی اہمیت کم نہ ہوئی بلکہ وقت کے ساتھ بڑھتی گئی۔
آج کے ترقی یافتہ دور میں اسمبلیاں مکالمے کی نئی شکل ہے جہاں تمام مسائل پر دو طرفہ حکومت اور اپوزیشن کے ارکان کھل کر بات کرتے ہے ۔ کیونکہ جمہوریت کےی مضبوطی کے لیے مکالمہ ضروری ہے ۔ پیچیدہ مسائل کو حل کرنے میں باہمی تعاون اور اتفاق رائے تک پہنچنے کا عمل مکالمہ ہے ۔ جو انسانی بنیادی اکائی خاندان سے لیکر ریاست تک کار آمد ہے ۔ مکالمے کے ذریعے اختلافات کو فائدے میں بدلا جاتا ہے ۔ امریکہ نے افغانستان پر 9/11 کے بعد حملہ کرکے بیس سال تک جنگ میں اربوں روپے لگاکر ہزاروں قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے بھی فتح نہیں پائی اور بالآخر مکالمے کے ذریعے مسئلے کا حل نکل آیا ۔ ہر مسئلہ ، گروپ ، اور حالات یکساں نہیں ہوتے ۔
اس لیے ضروری ہے کہ تمام سیاسی، سماجی ،معاشی اور معاشرتی مسائل کے حل کے لیے اسمبلیوں اور اسمبلیوں سے باہر مکالمے کا باقاعدہ انعقاد ہو تاکہ تمام افراد اور شہریوں کو میل میلا جاسکے ۔جو ممکنہ طور پر ان مسائل کا حل نکالیں گے ۔ لہذا سیاست ایک مکالمہ ہے ۔ جس کے ذریعے اختلافات کو ختم کیا جاتا ہے ۔ اور تمام فریقین کو ایک جگہ لاکر اختلافات کو ختم کیا جاسکتا ہے ۔ وقت کی ضرورت ہے کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان مکالمہ جاری رہے ۔