انسانی جسم کتنی گرمی برداشت کر سکتا ہے؟ جان لیوا ثابت ہونے سے پہلے جان لیں
گرمی کا ایک طویل عرصے تک سامنا کرنے سے ہیٹ اسٹروک بھی ہو سکتا ہے

(نیوز ڈیسک)ہمارے ملک کے بیشتر حصوں میں عام طور پر موسم گرما میں درجہ حرارت 40 سینٹی گریڈ سے 50 سینٹی گریڈ تک پہنچتا ہے، مگر 45 سینٹی گریڈ سے زیادہ درجہ حرارت صحت کے سنگین مسائل پیدا کر سکتا ہے۔
ایسی شدید گرمی میں جسم کے درجہ حرارت کا کنٹرول مشکل ہو جاتا ہے، جس کے نتیجے میں فوری طور پر ٹھنڈک کی ضرورت پڑتی ہے تاکہ کسی بھی نقصان سے بچا جا سکے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جسم کو 50 سینٹی گریڈ سے زیادہ کے درجہ حرارت میں بھی نارمل حالت میں برقرار رکھا جا سکتا ہے بشرطیکہ جسم کی ہائیڈریشن برقرار رکھی جائے اور اس کے ٹھنڈا رکھنے کے نظام صحیح طریقے سے کام کر رہے ہوں۔ تاہم، جب جسم کا درجہ حرارت 40 سینٹی گریڈ یا اس سے زیادہ بڑھ جاتا ہے تو یہ اہم اعضاء اور دماغی فعالیت کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔
گرمی کا ایک طویل عرصے تک سامنا کرنے سے گرمی کا اسٹروک بھی ہو سکتا ہے، جو ہر سال موسم گرما میں جانوں کا نقصان کرتا ہے۔
تحقیق کے مطابق، اگر بیرونی درجہ حرارت 55سینٹی گریڈ سے تجاوز کرتا ہے تو جسم کے اندرونی درجہ حرارت کو محفوظ سطح پر رکھنا تقریباً ناممکن ہو جاتا ہے، جس سے موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
کیا نمی گرمی کی شدت کو بڑھا دیتی ہے؟
جی ہاں، زیادہ نمی حالات کو مزید خراب کر دیتی ہے۔ نمی جسم کے پسینے کے ذریعے ٹھنڈک کے عمل کو روک دیتی ہے، جس کی وجہ سے جسم کا درجہ حرارت مزید بڑھتا ہے۔ اس لیے، جب خارجی گرمی کے ساتھ نمی بھی زیادہ ہو، تو یہ صورتحال خطرناک حد تک پہنچ جاتی ہے اور انسانی جسم کے اندرونی درجہ حرارت کو خطرناک سطح تک پہنچا دیتی ہے۔
شدید گرمی سے بچاؤ کے لئے اہم تدابیر
شدید گرمی کے دوران اپنے جسم کو محفوظ رکھنے کے لیے سب سے اہم ہائیڈریشن ہے۔ دن بھر پانی پینا ضروری ہے، چاہے آپ کو پیاس نہ بھی لگے۔
گردن، کلائی یا ماتھے پر نم کپڑا رکھنے سے جسمانی درجہ حرارت کو متوازن رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔
اگر بجلی چلی جائے تو ٹھنڈے پانی سے اسپنج باتھ لے کر عارضی راحت حاصل کی جا سکتی ہے۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ بزرگ بیمار افراد اور بچوں کا خاص خیال رکھیں، کیونکہ یہ افراد گرمی سے متعلق بیماریوں کا زیادہ شکار ہو سکتے ہیں۔