پاکستان ہاکی ٹیم کے کپتان عماد بٹ نے کہا ہے کہ ہاکی صرف باتوں سے بہتر نہیں ہوگی، اس کے لیے عملی اقدامات اور کھلاڑیوں کو سہولیات فراہم کرنا ضروری ہیں۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹیم اس وقت ایشیا کپ کی بھرپور تیاری کر رہی ہے، اور یہ ٹورنامنٹ ہمارے لیے بہت اہم ہے کیونکہ یہ ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائنگ راؤنڈ بھی ہے۔

عماد بٹ نے بتایا کہ ایشیا کپ میں شرکت کے حوالے سے فیڈریشن نے حکومت سے رابطہ کیا ہے، اور جو فیصلہ ہوگا، اس پر عمل کیا جائے گا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں بھارت جانا خطرے سے خالی نہیں ہے۔
کپتان نے شکوہ کیا کہ فیڈریشن نے اب تک کھلاڑیوں کے واجبات ادا نہیں کیے، اور جو وعدے کیے گئے تھے، انہیں پورا ہونا چاہیے۔ انہوں نے اپنی آڈیو لیک کے حوالے سے کہا کہ جو باتیں انہوں نے کہیں، وہ ان پر قائم ہیں اور وہ حقائق پر مبنی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ دوبارہ بھی ایسی بات کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔
عماد بٹ نے کہا کہ ہماری ٹیم میں اتنی صلاحیت ہے کہ ہم کسی بھی حریف کو شکست دے سکتے ہیں، لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ کھلاڑیوں کو سہولیات فراہم کی جائیں اور فیڈریشن اپنے وعدے پورے کرے۔ انہوں نے وزیراعظم سے اپیل کی کہ سرکاری اداروں کی ہاکی ٹیمیں بحال کی جائیں تاکہ کھلاڑیوں کو روزگار مل سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کھلاڑیوں کی ممکنہ بغاوت کے حوالے سے خبریں گردش کر رہی ہیں، لیکن ابھی تک ایسی کوئی حتمی صورتحال نہیں ہے۔ جب کوئی فیصلہ ہوگا، تو میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ فیڈریشن کی جانب سے ابھی تک کوئی رابطہ یا پیغام موصول نہیں ہوا، اور نہ ہی کسی سے بات ہوئی ہے۔
آخر میں عماد بٹ نے ایک بار پھر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہاکی محض بیانات سے ٹھیک نہیں ہو سکتی، کھلاڑیوں کو سہولتیں، اعتماد اور تحفظ فراہم کرنا ضروری ہے تاکہ وہ ملک کے لیے بہترین کارکردگی دکھا سکیں۔
