اسمبلی اجلاس،گلگت بلتستان کا سالانہ بجٹ مختص کرنے سمیت 5 قراردادیں منظور

0

گلگت ( مصعب خان ) این ایف سی ایوارڈ طرز پر گلگت بلتستان کا سالانہ بجٹ مختص کرنے سمیت 5 قرار دادیں اسمبلی سے متفقہ طورپر منظور ۔ بدھ کے روز ڈپٹی سپیکر سعدیہ دانش کی سربراہی میں گلگت بلتستان کا اجلاس کی کارروائی معمول کے مطابق ایجنڈا کے تحت شروع کی گئی اسمبلی اجلاس میں گلگت بلتستان کو این ایگ سی طرز پر سالانہ بجٹ فراہم کرنے کی قرارداد سمیت شانگلہ میں چائنیز انجینئرز پر حملے کی مذمتی قرارداد ، صحافیوں کیلئے وفاقی سطح کے مراعات و تنخواہوں کی فراہمی لوکل سطح پر نیشنل میڈیا کا سیٹ اپ ، کے آئی یو و بلتستان یونیورسٹی آرڈر میں ترامیم ، کے سی بی ایل بورڈ میں حکومتی ارکان کی نمائندگی کی قرارداد بھی مرفقہ طورپر منظور کرلی گئی ۔

این ایف سی ایوارڈ طرز پر گلگت بلتستان کا سالانہ بجٹ مختص کرانے کی قراداد صوبائی وزیر خزانہ انجینئیر اسماعیل نے اسمبلی میں پیش کی جس میں کہاگیا کہ گلگت بلتستان آئینی صوبہ نہ ہونے کیوجہ سے ملک کے دیگر صوبوں کی طرح (NFC) نیشنل فائنانس کمیشن میں اپنا حصہ حاصل کرنے سے قاصر ہے جسکی وجہ سے شدید مالی مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔ اٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد متعدد محکمے اور دیگر مالی اختیارات صوبوں کو منتقل ہو چکے ہیں جسکی وجہ سے دیگر صوبے اپنے مالی معاملات بآسانی حل کرتی ہیں۔ جبکہ گلگت بلتستان کو ایک نہایت قلیل گرانٹ دی جاتی ہے جو کہ سال بھر کے مالی معاملات چلانے کے لئے نا کافی ہوتی ہے۔ گلگت بلستان کا یہ مقتدر ایوان اس بات سے بخوبی آگاہ ہے کہ یہاں کے جیو گرافی حالات بھی دیگر صوبوں سے نہایت مختلف ہونے کی وجہ سے اکثر قدرتی آفات ، واقعات پیش آتی ہیں اور ایک خطیر رقم اس مد میں خرچ ہوتا ہے یہ اخراجات بھی اسی محدود گرانٹ سے دینا ہوتا ہے جسے سال بر کے دیگر اخراجات پورے نہیں ہوتے ہیں اور اہم مالی امور چلانے میں مشکلات پیش آتی ہیں لہذا گلگت بلتستان کا یہ مقتدر ایوان یہ قرارداد پاس کرکے علاقے کی حساسیت اور مالی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے وفاقی حکومت تلنگت بلتستان کو محدود مالی گرانٹ کی بجائے دیگر صوبوں کی طرح (NFC) نیشنل فائنانس کمیشن کی طرز پر گلگت بلتستان کا
سالانہ بجٹ مختص کرانے کی ضرورت پر زور دی جاتی ہے۔ اس قراداد کو متفقہ طورپر منظور کیاگیا

ایم ڈبلیو ایم کی رکن اسمبلی کنیزفاطمہ نے قراقرام بنک بورڈ میں حکومت کو نما ئندگی دینے کی قرارداد اسمبلی میں پیش کی جس میں کہا گیا کہ
قراقرم کو اپریٹیو بنک گلگت بلتستان کا ایک قومی مالیاتی ادارہ ہے جس کا شیر کیپٹل کا 99 فیصد حصہ حکومت گلگت بلتستان کے پاس ہے۔ لیکن اس کے موجودہ بورڈ میں حکومت گلگت بلتستان کی کوئی نمائندگی نہیں ہے جو کہ باعث تشویش ہے اس لئے میری صوبائی حکومت سے درخواست ہے کہ فی الفور حکومت گلگت بلتستان کے وزراء بشمول خاتون ممبر بورڈ میں شامل کیا جائے

تا کہ یہ قومی ادارہ صحیح معنوں میں آگے کی طرف بڑھ سکے اس قرار داد کو متفقہ طورپر پاس کی گئی اس قراداد کو بھی منظور کیا گیا ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.