سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستان نے ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق کشیدگی کو حل کرنے کے لیے مکالمے اور سفارت کاری پر زور دیا۔ پاکستان کے قائم مقام مستقل مندوب، سفیر عثمان جدون نے واضح کیا کہ اس پیچیدہ معاملے کا واحد پائیدار راستہ پر امن بات چیت ہے۔
سال 2025 میں پاکستانیوں نے ٹک ٹاک پر سب سے زیادہ کس شخصیت اور خبر کو تلاش کیا؟
سفیر جدون نے کہا کہ پاکستان نے سلامتی کونسل میں کسی قسم کی نئی پابندیاں عائد کرنے کی تجویز کی حمایت نہیں کی۔ انہوں نے تمام فریقین کو صبر اور احتیاط سے کام لینے کی تلقین کی، اور اس بات پر زور دیا کہ تصادم سے گریز کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزیوں، نیز طاقت کے یکطرفہ استعمال نے صورتحال کو پہلے ہی کافی پیچیدہ بنا دیا ہے۔ ان کا مؤقف تھا کہ سفارت کاری کو کامیاب ہونے کے لیے معقول وقت اور موقع دیا جانا چاہیے۔
یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ایران کے جوہری پروگرام پر عالمی برادمی کی تشویش نے ایک نئی اہمیت اختیار کر لی ہے۔