پاکستان تحریک انصاف نے سیاسی مفاہمت کے لیے ایک قدم آگے بڑھنے کی تیاری ظاہر کی ہے۔ پی ٹی آئی نے پیپلز پارٹی سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ رابطہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کو دو روزہ قومی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔
قومی کانفرنس میں سیاسی ڈائیلاگ کا راستہ نکالنے پر غور ہوگا۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کو اس قومی کانفرنس میں دعوت نہیں دی جا رہی ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت کو مذاکرات کے لیے محمود اچکزئی سمیت دیگر رفقا کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروانی ہوگی۔
نیشنل گیمز میں آرمی اور واپڈا کے کھلاڑیوں میں جھگڑا، اسٹیڈیم میدان جنگ بن گیا
واضح رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے اطلاعات اور امور خیبر پختونخوا اختیار ولی خان نے ایک نیوز کانفرنس میں پی ٹی آئی پر سخت تنقید کی تھی۔ انہوں نے بتایا تھا کہ حکومت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو کسی اور صوبے کی جیل منتقل کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل کے باہر پی ٹی آئی کے روزانہ کے احتجاج کی وجہ سے شہریوں کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے اور پارٹی اس بات پر مصر ہے کہ قیدی نمبر 804 کو کسی اور صوبے کی جیل منتقل کیا جائے۔
اختیار ولی خان نے الزام لگایا تھا کہ پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور احتجاج کے نام پر فتنے اور فساد پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ملکی وقار اور ترقی پر حملہ آور ہو رہے ہیں اور نوجوانوں کو ورغلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔