الیکشن کمیشن نے نگران حکومت کو پی آئی اے کی نجکاری سے روک دیا
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں اصلاحات سے روکنے کے بعد نگران حکومت کو کمیش کی منظوری کے بغیر پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے حوالے سے کسی معاہدے پر دستخط سمیت مزید کوئی قدم اٹھانے سے بھی گریز کرنے کی ہدایت دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ عام انتخابات سے ایک ہفتہ قبل کابینہ سیکریٹری کو لکھے گئے خط میں الیکشن کمیشن نے وفاقی حکومت کو آئین کے آرٹیکل 230 کی یاد دہانی کرائی، جس میں نگران حکومت کے کردار اور حدود کی وضاحت کی گئی ہے، ذرائع کے مطابق خط میں کابینہ سے متعلقہ تمام دستاویزات طلب کی گئی ہیں۔
قبل ازیں کابینہ سیکریٹری کامران علی افضل نے نگران حکومت کی جانب سے سرکاری اداروں (بشمول پی آئی اے) کی نجکاری کا معاملہ کلیئرنس کے لیے اٹھایا تھا۔
الیکشن کمیشن نے ہدایت دی ہے کہ نگران حکومت اس حوالے سے کسی معاہدے پر دستخط سمیت مزید اقدامات کرنے سے اُس وقت تک گریز کرے جب تک الیکشن کمیشن کی جانب سے آئین کے سیکشن 230 کے تحت اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا جاتا۔
الیکشن کمیشن نے نگران حکومت کو ہدایت دی کہ نجکاری کمیشن آرڈیننس 2000 اور آئین کے سیکشن 230 کی شق 5 (بی) کے تحت ضرورت کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کے سلسلے میں کابینہ کی منظوری کے لیے جامع نجکاری پروگرام پر مشتمل تمام تیار کردہ متعلقہ دستاویزات الیکشن کمیشن کو فراہم کی جائیں۔
قبل ازیں الیکشن کمیشن نے نگران حکومت کو کابینہ اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی منظوری کے باوجود ایف بی آر میں اصلاحات سے روک دیا تھا۔