روس کے شہر خانتی مانسییسک میں ایک فیکٹری کے ملازم ولادیمیر ریچاگوف نے غلطی سے اپنے ساتھ 34 ساتھیوں کی تنخواہیں بھی وصول کر لیں اور اب اس نے یہ رقم واپس کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
تتزانیہ کے صدارتی انتخابات میں سامیہ حسن کامیاب؛ ملک بھر میں ہنگامے پھوٹ پڑے
رپورٹس کے مطابق سال کے آغاز میں ریچاگوف کے اکاؤنٹ میں معمول کی تنخواہ کے ساتھ اچانک 71 لاکھ 12 ہزار 234 روبل منتقل ہو گئے، جو دراصل اکاؤنٹنگ کے نظام میں خرابی کے باعث ایک اور شاخ کے ملازمین کی تنخواہیں تھیں۔
کمپنی نے جب رقم واپس لینے کی کوشش کی تو ریچاگوف نے مؤقف اپنایا کہ چونکہ یہ رقم فیکٹری کے نام سے بطور تنخواہ جمع ہوئی ہے، اس لیے وہ اسے رکھنے کا قانونی حق رکھتا ہے۔
کمپنی نے معاملہ عدالت میں لے جانے کا فیصلہ کیا اور ریچاگوف کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے۔ ابتدائی عدالتی فیصلوں میں قرار دیا گیا کہ یہ رقم تنخواہ نہیں بلکہ غلطی سے منتقل ہوئی ہے، لہٰذا اسے واپس کرنا لازمی ہے۔
تاہم ریچاگوف نے اعلیٰ عدالت میں اپیل دائر کر دی ہے اور بدستور رقم واپس کرنے سے انکار کر رہا ہے۔