کور کمانڈر مبارکباد دینے آئے تھے ، غیر رسمی بات چیت ہوئی ، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا

کور کمانڈر مبارکباد دینے آئے تھے ، غیر رسمی بات چیت ہوئی ، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا

0

خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے الزام عائد کیا ہے کہ آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کو یرغمال بنایا گیا ہے اور ججز کے احکامات کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سہیل آفریدی نے مطالبہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی کے مقدمات کو جلد سماعت کے لیے مقرر کیا جائے، کیونکہ آئین پر عملدرآمد ہونے کی صورت میں وہ باہر ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر آئین پر عملدرآمد نہیں کرنا تو قوم کو صاف بتایا جائے تاکہ ہم اپنا لائحہ عمل طے کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے حوالے سے بند کمروں میں فیصلے مسلط نہ کیے جائیں، کیونکہ آپریشن جیسے اہم معاملات پر بھی صوبائی حکومت سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔

ایک ٹریلین ڈالر کے پے پیکیج کی منظوری نہ ہوئی تو ٹیسلا چھوڑ دوں گا، ایلون مسک کی دھمکی

وزیر اعلیٰ نے مزید انکشاف کیا کہ کور کمانڈر پشاور نے انہیں مبارکباد دینے کے لیے وزیر اعلیٰ ہاؤس کا دورہ کیا، جہاں غیر رسمی گفتگو بھی ہوئی۔ سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ وہ کسی کے کہنے پر نہیں آئے بلکہ عوام کی طاقت کے ساتھ اقتدار میں ہیں اور بانی پی ٹی آئی کے مشورے سے فیصلے کرتے رہیں گے۔

قبل ازیں وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سہیل آفریدی نے کہا کہ ان کی حکومت دوہری ریاستی پالیسیوں کا خاتمہ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی جدوجہد حقیقی آزادی اور قانون کی بالادستی کے لیے ہے، جس میں وکلا برادری کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ صوبے کی بار ایسوسی ایشنز کے لیے 42 کروڑ روپے کی گرانٹس منظور کی جا چکی ہیں جو جلد فراہم کی جائیں گی۔ سہیل آفریدی نے کہا کہ آئین اور قانون کو کمزور کے لیے جال اور طاقتور کے لیے ڈھال نہیں بننے دیں گے، کیونکہ قانون سب کے لیے برابر ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.