پاکستان میں پہلی بار فنگل انفیکشن کے علاج کے لیے نئی دوا تیار کر لی گئی ہے۔ جلدی امراض کے ماہر ڈاکٹر شمائل ضیاء کے مطابق سرد موسم میں جلدی بیماریوں میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے جس کی بنیادی وجہ خشک موسم ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فنگل انفیکشن کے علاج کے لیے دو مختلف دواؤں کو ملا کر نئی دوا تیار کی گئی ہے۔ سرد موسم میں جلد خشک ہونے کے باعث جلد پر دراڑیں پڑنے لگتی ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ جسم کو نم رکھا جائے۔
مریم نواز کا پنجاب کے 65 ہزار مساجد کے آئمہ کرام کیلئے وظیفہ مقرر کرنے کا فیصلہ
ڈاکٹر شمائل ضیاء کے مطابق فنگل انفیکشن پاکستان میں ایک سنگین صحت عامہ کا مسئلہ ہے۔ یہ بیماری فنگس کے باعث ہوتی ہے جو زیادہ تر پسینے کے جمع ہونے کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ فنگل انفیکشن عام طور پر ناخن، بال، منہ یا جسم کے اندرونی حصوں پر اثر انداز ہوتا ہے۔ جسم پر سرخ گول دھبے بن جاتے ہیں جن پر خارش ہوتی ہے اور یہ بیماری ایک شخص سے دوسرے تک منتقل ہو سکتی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ زیادہ پسینہ آنا، صفائی کا خیال نہ رکھنا، مدافعتی نظام کی کمزوری اور ذیابیطس کے مریض ہونا فنگل انفیکشن کے خطرے کو بڑھا دیتا ہے۔ سرد موسم میں خشکی کے باعث ہاتھوں، پیروں اور ایڑیوں کی جلد زیادہ متاثر ہوتی ہے، اس کے لیے ناریل کا تیل فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
ڈاکٹر شمائل ضیاء نے کہا کہ خواتین چہرہ گورا کرنے کے لیے مختلف کیمیکل والی کریمیں استعمال کرتی ہیں جو جلد کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں۔ ان کریموں کے استعمال سے چہرے پر چھائیاں بن جاتی ہیں اور زیادہ استعمال سے جلد کے کینسر سمیت دیگر مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ بازار میں دستیاب کیمیکل والی کریموں میں Mercury اور Arsenic جیسے نقصان دہ اجزا شامل ہوتے ہیں جو جلد کو بری طرح متاثر کرتے ہیں، اس لیے خواتین کو چاہیے کہ ایسی مصنوعات سے گریز کریں۔