افغانستان سے کشیدگی، دہشت گردی بڑھنے کا خطرہ سیاسی حل ضروری ہے، عمران خان
افغانستان سے کشیدگی، دہشت گردی بڑھنے کا خطرہ سیاسی حل ضروری ہے، عمران خان
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان سے کشیدگی کے نتیجے میں ملک میں دہشت گردی کے خطرات بڑھ سکتے ہیں اور اس مسئلے کا حل فوجی نہیں بلکہ سیاسی طریقے سے نکالنا چاہیے۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان، سینیٹر علی ظفر اور بیرسٹر سیف نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ کے پی میں حکومت کی تبدیلی کے بعد بانی سے پہلی ملاقات ہوئی، انہوں نے تمام ایم پی ایز کا شکریہ ادا کیا اور خوشی کا اظہار کیا۔
پاکستان میں ڈیجیٹل بینکنگ صارفین کی تعداد 96 ملین سے تجاوز
رہنماؤں کے مطابق عمران خان نے علی امین گنڈاپور کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ خیبر پختونخوا میں بانی پی ٹی آئی کا ووٹ ہے، لہٰذا وزیر اعلیٰ وہی ہوگا جسے وہ نامزد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اسی کو ملنی چاہیے جس کے پاس عوام کا مینڈیٹ ہے اور امید ظاہر کی کہ حلف برداری کا عمل خوش اسلوبی سے مکمل ہوگا۔
بانی پی ٹی آئی نے دہشت گردی کے حالیہ واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتی ہے، عام شہریوں کا خون نہیں بہنا چاہیے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سیاسی حل ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج بھی ہماری ہے، شہدا بھی ہمارے ہیں، اور قومی اتحاد ہی ملک کے استحکام کی ضمانت ہے۔
بیرسٹر سیف کے مطابق عمران خان نے ٹی ایل پی کے خلاف تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات سے انتشار پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی فیملی کے افراد فوج میں خدمات انجام دے چکے ہیں، اس لیے فوج سے کوئی دشمنی نہیں، اور غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹنے کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔
عمران خان نے کہا کہ ماضی میں بھی دہشت گردی کے خلاف آپریشنز کیے گئے لیکن مسئلے کا مستقل حل سیاسی مذاکرات اور جامع حکمت عملی سے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ افغانستان پر حملوں کے ردعمل میں دہشت گردی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
بیرسٹر گوہر خان نے وضاحت کی کہ نیشنل ایکشن پلان پر پی ٹی آئی کا مؤقف واضح ہے اور اسے سیاست کی بنیاد پر متنازع نہیں بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی بات صرف اتنی ہے کہ دہشت گردی کے مسئلے کا حل صرف فوجی آپریشن نہیں بلکہ سیاسی، سماجی اور اقتصادی اقدامات کے امتزاج سے نکالا جائے۔