تحریکِ لبیک کے پرتشدد اور مسلح احتجاج کا مقصد ملک کا امن و امان برباد کرنا، عوام کیلئے مشکلات کھڑی کرنا اور پولیس اہلکاروں پر تشدد کرنے کے علاوہ کچھ نہیں۔ یہ غزہ کے مظلوم عوام سے کسی طور پر بھی اظہار یکجہتی قرار نہیں دیا جاسکتا۔
غزہ میں امن معاہدہ ہوچکا ہے جس سے وہاں کے مسلمان نہ صرف مطمئن ہیں بلکہ امن قائم ہونے پر اللہ کا شکر ادا کرہے ہیں جبکہ TLP پاکستان میں توڑ پھوڑ کرکے ایک ایسے بیرونی ایجنڈے کی تکمیل چاہتی ہے جو غزہ میں قائم ہونے والے امن کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہے
ایسے اقدامات سے واضح نظر آرہا ہے کہ TLP کو غزہ میں امن قائم سے کوئی سروکار نہیں اور یہ روش اسرائیلی انتہا پسند یہودیوں کے مشن کو تقویت دینے کے مترادف ہے۔
احتجاج میں موجود مُسلّح جتھے پولیس اہلکاروں پر شدید تشدد کررہے ہیں اور ساتھ ہی سوشل میڈیا پر اپنی مظلومیت کا بیانیہ بناکر عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔
پولیس اہلکاروں کا اغواء اور ان پر کیا جانے والا تشدد کسی صورت فلسطین کے مسلمانوں کی ترجمانی نہیں کرتا بلکہ یہ سراسر ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے جسکی کسی صورت اجازت نہیں دی جاسکتی۔
قانون ہاتھ میں لینے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، اور ریاست کے وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
عوام سے اپیل ہے کہ افواہوں سے دور رہیں، شرپسند عناصر کا ساتھ نہ دیں، اور امن و امان قائم رکھنے میں پولیس کا بھرپور ساتھ دیں۔