ریکوڈک منصوبے کیلئے 6 بین الاقوامی اداروں سے مالی معاہدہ طے پاگیا

0

پاکستان نے بلوچستان کے تاریخی ریکوڈک منصوبے کے لیے 6 بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ ساڑھے 3 ارب ڈالر مالیت کا فنانسنگ معاہدہ طے کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اس معاہدے میں شامل اداروں میں یو ایس ایگزم بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، انٹرنیشنل فنانشل انسٹیٹیوشنز، انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن اور یورپین بینک شامل ہیں۔

یہ ادارے آئندہ 45 سے 90 دنوں میں شرائط پوری ہونے کے بعد فنانسنگ کا عمل شروع کریں گے۔ معاہدے کے تحت ڈونرز کو 4 سے 5 سال کا گریس پیریڈ دیا گیا ہے، جبکہ قرض کی واپسی 12 سال میں مکمل کی جائے گی۔ فنانسنگ پر شرح سود سنگل ڈیجٹ میں رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق اگر شرائط پر عمل تیزی سے مکمل ہوا تو دو ماہ کے اندر پہلی قسط جاری ہو سکتی ہے۔ اس منصوبے میں بیرک گولڈ، حکومت بلوچستان، او جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل بطور شراکت دار شامل ہیں۔

منصوبے کے ایکویٹی مارجن کے مطابق بیرک گولڈ کا حصہ 55 فیصد، او جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل کا 27.7 فیصد اور حکومت بلوچستان کا 16.6 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔ منصوبے کی مجموعی لاگت 7.7 ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے جبکہ پہلی پروڈکشن 2028 کے آخر تک شروع ہونے کا امکان ہے۔

ریکوڈک منصوبے سے پاکستان کو 53 ارب ڈالرز کی مجموعی آمدنی متوقع ہے، جس میں بلوچستان کے لیے 11 ارب ڈالر فسکل ریونیو، 6 ارب ڈالر صوبائی حصہ، 9 ارب ڈالر بلوچستان منرل ریسورسز لمیٹڈ کی ایکویٹی، 11 ارب ڈالر وفاقی حکومت کے لیے فسکل ریونیو اور 15 ارب ڈالر پی ایم پی ایل کے ایکویٹی انفلوز شامل ہیں۔

حکام کے مطابق منصوبے کے تحت ہمائی، مشکی چاہ، نوک چاہ اور دربان چاہ میں پینے کے پانی کی سہولت فراہم کر دی گئی ہے، سات پرائمری اسکول معیاری تعلیم دے رہے ہیں، جبکہ تعمیراتی مرحلے میں 7,500 افراد کو روزگار اور پیداواری مرحلے میں 3,500 مستقل ملازمتیں فراہم کی جائیں گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.