آزاد کشمیر: پرامن احتجاج کو فائرنگ سے خون ریزی میں بدلنے کی کوشش، بڑا سوالیہ نشان

رپورٹ: نقی گردیزی، کرائم رپورٹر

0

آزاد کشمیر میں مسلم کانفرنس کے بعض کارکنان کی جانب سے عوامی ایکشن کمیٹی کے پرامن احتجاج پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی، جس نے حالات کو سنگین رخ دے دیا ہے۔ دستیاب ویڈیوز میں واضح طور پر مسلم کانفرنس کے رہنما ثاقب مجید اور ان کے بیٹے کو کلاشنکوف کے ساتھ فائرنگ کرتے دیکھا جا سکتا ہے، جو ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔

عوامی ایکشن کمیٹی نے گزشتہ رات باقاعدہ طور پر مختلف تھانوں میں درخواستیں جمع کروائی تھیں کہ ان کا احتجاج مکمل طور پر پرامن ہوگا، کوئی کارکن فائرنگ یا تصادم نہیں کرے گا۔ اس کے باوجود اچانک ہونے والی فائرنگ نے اس احتجاج کی پرامن فضا کو کشیدگی میں بدل دیا۔

دوسری جانب عوامی ایکشن کمیٹی کی ویڈیوز منظرِ عام پر آئی ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ پولیس اہلکاروں کو حراست میں لینے کے بعد عزت و احترام کے ساتھ رہا کر رہی ہے، اور کسی پر تشدد نہیں کیا جا رہا۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کمیٹی کسی قسم کا تصادم نہیں چاہتی بلکہ صرف پرامن احتجاج ریکارڈ کروانا چاہ رہی ہے۔

یہ کسی بھی سیاسی جماعت کو زیب نہیں دیتا کہ وہ جمہوریت اور احتجاج کے نام پر سرِعام فائرنگ کر کے حالات کو خراب کرے۔ یہ نہ صرف پرامن احتجاج کو بدنام کرنے کی کوشش ہے بلکہ پورے خطے میں خون ریزی کا خطرہ پیدا کر رہی ہے۔ اداروں کو چاہیے کہ فوری نوٹس لیتے ہوئے ان عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائیں، انہیں گرفتار کریں تاکہ آئندہ کوئی بھی گروہ عوامی احتجاج کو ہتھیار یا تشدد کے ذریعے سبوتاژ نہ کر سکے۔

یہ صورتحال اس حقیقت کو بھی ظاہر کرتی ہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے بڑھتے ہوئے عوامی اثر و رسوخ سے بعض سیاستدان اور جماعتیں خوفزدہ ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ پرامن احتجاج کو خون میں ڈبونے کی کوشش کر رہی ہیں۔ آزاد کشمیر کے عوام یہ سوال اٹھانے میں حق بجانب ہیں کہ آخر جب کمیٹی پرامن رہنا چاہتی ہے تو پھر یہ خون ریزی کیوں؟ اور اس کا جواب کون دے گا؟

Leave A Reply

Your email address will not be published.