تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ہر انسان روزانہ تقریباً اٹھہتر ہزار ننھے پلاسٹک کے ذرات سانس کے ذریعے اپنے جسم میں لے جاتا ہے جو پھیپھڑوں اور خون کی نالیوں تک پہنچ سکتے ہیں۔
یہ ذرات چھوٹے ہونے کی وجہ سے صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں اور پھیپھڑوں میں ورم یا کینسر کا سبب بن سکتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق بند کمروں اور گھروں میں ان ذرات کی مقدار باہر کی ہوا کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے کیونکہ زیادہ وقت اندر گزرتا ہے اور ہوا کی نکاسی کمزور ہوتی ہے۔ ماہرین نے گھروں میں قدرتی مواد کی اشیا اور ایئر فلٹرز کے استعمال کی تجویز دی ہے تاکہ ان مضر ذرات کو کم کیا جا سکے۔