اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کا اجلاس جاری ہے، جس میں پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) اور وزارت بین الصوبائی رابطہ (آئی پی سی) کے حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران سیکرٹری پی ایچ ایف رانا مجاہد نے کمیٹی کو بتایا کہ پرو لیگ ہاکی کا ایک بین الاقوامی سطح کا بڑا ایونٹ ہے، جس میں دنیا کی دس بہترین ٹیمیں حصہ لیتی ہیں۔ انہوں نے لیگ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ٹیم کی شرکت ملک کے وقار کے لیے نہایت ضروری ہے۔
دوسری جانب، سیکرٹری آئی پی سی محی الدین وانی نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ پرو لیگ میں شرکت کے لیے 35 کروڑ روپے درکار ہیں۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ وزارت خزانہ 25 کروڑ روپے فراہم کرے گی جبکہ باقی 10 کروڑ روپے سپانسرشپ سے حاصل کیے جائیں گے۔
محی الدین وانی نے کمیٹی کو یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ "پاکستان ہاکی ٹیم پرو لیگ میں لازمی شرکت کرے گی"۔
تاہم کمیٹی کے چند ارکان نے تحفظات کا اظہار کیا۔ مہرین رزاق بھٹو نے کہا کہ "پاکستان نے میرٹ پر کوالیفائی نہیں کیا بلکہ نیوزی لینڈ کی دستبرداری کے بعد ہمیں موقع ملا ہے، یعنی ہم ایک خیراتی جگہ پر کھیلنے جا رہے ہیں"۔
اسی طرح، شہلا رضا نے کہا کہ "پاکستان 17ویں یا 18ویں نمبر کی ٹیموں کو شکست دے کر 15ویں نمبر پر آیا ہے، اور اب وہ ٹاپ 10 ٹیموں کے ایونٹ میں حصہ لینے جا رہا ہے"۔
شہلا رضا نے سیکرٹری جنرل پاکستان ہاکی فیڈریشن رانا مجاہد کی تعیناتی کو بھی غیر آئینی قرار دیا اور کہا کہ "میں یہ ثابت کر سکتی ہوں کہ ان کی تعیناتی آئین کے خلاف ہے"۔