لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعظم شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا ٹرائل کورٹ کا حکم کالعدم قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق، سلیمان شہباز کے خلاف مقدمے کے اندراج کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ پولیس نے ٹرائل کورٹ میں اپنا جواب جمع نہیں کرایا، اس کے باوجود عدالت نے یکطرفہ طور پر مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کر دیا۔
مدعی کے وکیل نے کہا کہ انہوں نے ایک کمپنی کے توسط سے 17 لیپ ٹاپ فروخت کیے، لیکن کمپنی کی جانب سے دیے گئے دو چیک باؤنس ہو گئے۔ بعد ازاں کمپنی نے مدعی سے مزید لیپ ٹاپ نہیں خریدے۔
سلیمان شہباز کے وکیل کا کہنا تھا کہ کمپنی کے ایک ملازم محمد رضا نے ذاتی حیثیت میں 11 لیپ ٹاپ خریدے تھے اور اس کے خلاف چیک چوری کرنے کا مقدمہ بھی درج ہے۔ مدعی نے حقائق چھپا کر ماتحت عدالت سے مقدمے کے اندراج کا حکم حاصل کیا۔
عدالت نے سلیمان شہباز کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے مدعی کو تفتیش میں شامل ہونے کی ہدایت جاری کر دی۔
