لاہور (آصف اقبال ) پنجاب اسمبلی کے حالیہ اجلاس میں اپوزیشن کے رکن اعجاز شفیع کو غیر پارلیمانی ریمارکس دینے پر 15 اجلاسوں کے لیے معطل کر دیا گیا۔ قائم مقام اسپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے رول 210 کے تحت کارروائی کرتے ہوئے اعجاز شفیع کی معطلی کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اعجاز شفیع نے “ہماری بہن” کے الفاظ استعمال کر کے ایک حساس ادارے کی خاتون افسر کی دل آزاری کی اور معذرت کرنے سے بھی انکار کیا۔

یہ واقعہ منگل کے روز اُس وقت پیش آیا جب اعجاز شفیع نے حکومتی رکن حسان ریاض کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، "شکر کریں ہماری بہن ڈی سی نے فارم 47 پر آپ کو ایم پی اے بنوایا۔” اس بیان کو ایوان کے تقدس کے منافی قرار دیتے ہوئے غیر پارلیمانی الفاظ کی فہرست سے حذف کیا گیا۔
اجلاس حسبِ روایت 2 گھنٹے 30 منٹ کی تاخیر سے قائم مقام اسپیکر کی زیر صدارت شروع ہوا۔ دوران اجلاس ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین ریاض قریشی نے ایوان میں نکتہ اٹھایا کہ 5 اگست کی اپوزیشن کی احتجاجی کال کے پیش نظر کارکنان اور رہنماؤں کے گھروں پر پولیس چھاپے مار رہی ہے۔ اس پر وزیر برائے پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن نے جواب دیا کہ وہ متعلقہ محکموں سے اس کی تصدیق کروا لیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پُرامن احتجاج ہر شہری کا آئینی حق ہے، اور اگر اپوزیشن کہے تو حکومت بھی ان کے پیچھے کھڑی ہو سکتی ہے۔
اسمبلی اجلاس میں قواعد معطل کرتے ہوئے دو اہم بل کثرتِ رائے سے منظور کیے گئے:
1. پنجاب ہارٹیکلچر اتھارٹی بل 2025
2. پنجاب ضروری اشیاء کی قیمتوں پر قابو (ترمیمی) بل 2025
دونوں بلوں کی منظوری کے بعد ایوان کا ایجنڈا مکمل ہوا جس پر قائم مقام اسپیکر نے اجلاس کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا۔
