نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے واضح کیا ہے کہ ان کے ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے متعلق حالیہ بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا جا رہا ہے، حالانکہ حکومت پاکستان نے ہمیشہ اس معاملے پر سنجیدہ سفارتی اور قانونی اقدامات کیے ہیں اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ "ایکس” (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری بیان میں اسحاق ڈار نے کہا کہ ان کے واشنگٹن میں تھنک ٹینک "اٹلانٹک کونسل” میں دیے گئے بیان کو غلط طریقے سے پیش کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومتوں نے ہمیشہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے بھرپور کوششیں کی ہیں اور جب تک یہ معاملہ حل نہیں ہو جاتا، یہ کوششیں جاری رہیں گی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ہر ملک کا اپنا عدالتی اور قانونی نظام ہوتا ہے جس کا احترام ضروری ہے، چاہے وہ پاکستان ہو یا امریکہ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے کیس پر حکومت پاکستان کا مؤقف دوٹوک، اصولی اور بالکل واضح ہے۔
یاد رہے کہ اسحاق ڈار نے گزشتہ روز ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ اگر کوئی ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھائے اور 9 مئی جیسے واقعات کرے تو قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان میں انصاف کا عمل جاری ہے اور اسے سیاسی رنگ نہ دیا جائے، جیسا کہ امریکہ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی دہائیوں سے قید ہیں، وہاں کا قانونی نظام بھی اپنی کارروائی کرتا ہے، اور اس کا احترام کرنا چاہیے۔
