وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی حکومت کو ایک سازش کے تحت ہٹایا گیا، اور انہیں پاکستان کو خودمختار بنانے کی کوششوں کی سزا دی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا پیغام پورے ملک کے ہر ضلع، ہر یونین کونسل اور ہر فرد تک پہنچایا جا رہا ہے، اور مختلف علاقوں میں ریلیوں اور عوامی میٹنگز کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔
علی امین گنڈاپور نے مؤقف اپنایا کہ بانی پی ٹی آئی کو غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر قید کیا گیا ہے، جسے وہ تسلیم نہیں کرتے، اور ان پر دباؤ ڈالنے کے لیے ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو بھی ناحق قید کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام تر فسطائیت کے باوجود بانی پی ٹی آئی آئین و قانون کی پاسداری کی بات کر رہے ہیں، اور جو لوگ انہیں توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ خود بکھر جائیں گے کیونکہ عوام بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی ہے۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ وہ کسی بھی غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام کو قبول نہیں کرتے اور بانی پی ٹی آئی اس وقت قوم کی نسلوں کی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ وہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہیں، پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، اور ان کے لیے بانی پی ٹی آئی سے بڑھ کر کچھ نہیں، یہی ان کا نظریہ ہے۔
