پاکستان کی معاشی میدان میں کامیابیوں کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔ عالمی ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرڈ اینڈ پور گلوبل نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو ’ٹرپل سی پلس‘ سے بہتر کر کے ’بی مائنس‘ کر دیا ہے۔ ریٹنگ میں اس بہتری کے بعد پاکستان کے ڈالر بانڈز کی قدر میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

ایجنسی کے مطابق پاکستان کی معاشی صورتحال تیزی سے بہتری کی جانب گامزن ہے۔ حکومت کی جانب سے آمدنی بڑھانے، مہنگائی پر قابو پانے اور دیگر معاشی اصلاحات قابلِ تعریف ہیں۔ ایجنسی نے امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ 12 ماہ میں پاکستان کی مالی پوزیشن مزید مستحکم ہو جائے گی۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ "مستحکم آؤٹ لک” جاری معاشی بحالی اور مالیاتی نظم و ضبط کی مثبت توقعات کی عکاسی کرتا ہے۔
ادھر کرنسی اسمگلرز کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے مثبت اثرات بھی سامنے آ رہے ہیں۔ جمعرات کو انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 55 پیسے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ایک روپے سستا ہو گیا۔ فاریکس ایسوسی ایشن کی رپورٹ کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت خرید 284.80 روپے سے کم ہو کر 284.25 روپے اور قیمت فروخت 285.00 روپے سے کم ہو کر 284.45 روپے پر آ گئی ہے۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید 287.00 روپے سے کم ہو کر 286.00 روپے اور قیمت فروخت 288.00 روپے سے کم ہو کر 287.00 روپے ہو گئی ہے۔
یورو کی قیمت میں 94 پیسے اور برطانوی پاؤنڈ کی قیمت میں 1.16 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ان مثبت اشاروں سے ظاہر ہوتا ہے کہ معیشت میں استحکام آ رہا ہے اور حکومتی اقدامات اپنی جگہ مؤثر ثابت ہو رہے ہیں۔
