نشیمن اسپیشل ایجوکیشن اسکول میں بین الاقوامی ماہرین کی شرکت سے دو روزہ میڈیکل کیمپ کا کامیاب انعقاد

0

واہ کینٹ (مدثر چوہدری): نشیمن اسکول اینڈ کالج فار اسپیشل ایجوکیشن اینڈ ریہیبیلیٹیشن میں سلیک ایونٹس حب کے تعاون سے دو روزہ میڈیکل کیمپ کا کامیاب انعقاد کیا گیا، جس میں پاکستان اور بیرونِ ملک سے آنے والے ممتاز ماہرینِ صحت نے شرکت کی۔ اس ادارے کی بنیاد 1981 میں رکھی گئی اور اب تک یہ 374 خصوصی بچوں کو مفت تعلیم، بحالی اور تربیتی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔ ادارہ نہ صرف معذور بچوں کو معاشرے کا فعال فرد بنانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے بلکہ انہیں قومی اور عالمی سطح پر اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے مواقع بھی فراہم کرتا ہے۔

اس خصوصی میڈیکل کیمپ میں شریک مہمانان میں برطانیہ سے تشریف لائے ممتاز ماہرِ صحت ڈاکٹر راجہ ندیم، ڈاکٹر خالد عباس جنجوعہ بطور خصوصی مہمان، ڈاکٹر محمد مسعود، ڈاکٹر انصر حیات، ڈاکٹر محمد عباس، ڈاکٹر میاں اویس سمیت دیگر شامل تھے۔ کیمپ کی کامیاب نگرانی ادارے کے ڈائریکٹر ماجد نذیر، سید خالد عباس اور سلیک پاکستان کے کوآرڈینیٹر لیفٹیننٹ کرنل (ر) ناصر اخونزادہ سید مدثر شاہ نے انجام دی۔ مہمانِ اعزازی میجر جنرل کاشف آزاد (ہلالِ امتیاز ملٹری) تھے جنہوں نے تقریب کی بریفنگ لی اور ادارے کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ نشیمن واقعی ایک ایسا ادارہ ہے جو خصوصی بچوں کے لیے امید کی کرن ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ نہ صرف بچوں کی جسمانی بحالی کا فریضہ انجام دے رہا ہے بلکہ انہیں تعلیم اور کھیلوں کے ذریعے عالمی سطح پر پاکستان کا سفیر بھی بنا رہا ہے۔

میجر جنرل کاشف آزاد نے بتایا کہ ادارے کے اسپورٹس کیمپ میں اس وقت 1600 سے زائد بچے رجسٹرڈ ہیں، جو مختلف کھیلوں کی تربیت باقاعدگی سے حاصل کر رہے ہیں اور کئی بچے عالمی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ ان میں سے متعدد نے انٹرنیشنل میڈلز بھی حاصل کیے ہیں۔ سالِ گزشتہ میں ادارے کی طالبہ ثناء بی بی نے انٹرمیڈیٹ میں سلور میڈل حاصل کیا، جبکہ طلباء احتشام دانش اور شیزان ملک نے بین الاقوامی مقابلوں میں کامیابی کے جھنڈے گاڑے۔ ادارے کی کرکٹ، ہاکی، باسکٹ بال اور فٹبال کی ٹیمیں فعال ہیں اور باقاعدہ ٹریننگ لے رہی ہیں۔ کمپیوٹر لیب اور فائن آرٹس کی سہولیات سے مستفید ہو کر کئی طلباء خود کفیل زندگی گزار رہے ہیں۔

معروف اینکر پرسن تصور زمان بابر (پی ٹی وی) نے تقریب کی میزبانی کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر راجہ ندیم نے کہا کہ دنیا بھر سے 21,000 سے زائد ماہرین صحت ان کے نیٹ ورک کا حصہ ہیں اور وہ نشیمن کے ساتھ تعاون کا سلسلہ جاری رکھیں گے تاکہ خصوصی بچوں کی تعلیم و بحالی کو عالمی معیار کے مطابق بنایا جا سکے۔ انہوں نے اس بات کا بھی اعلان کیا کہ ادارے کے نابینا بچوں کی تخلیق کردہ پینٹنگز کو بین الاقوامی نمائش میں پیش کیا جائے گا تاکہ ان کے فن کو دنیا بھر میں سراہا جا سکے۔

ڈاکٹر شعیب (ENT اسپیشلسٹ) نے کہا کہ اگر بچوں کی پیدائش کے وقت ان کے کانوں کی جانچ کی جائے تو سماعت کی کمزوری یا محرومی سے بچا جا سکتا ہے، لیکن بدقسمتی سے عوامی سطح پر اس حوالے سے آگاہی کی کمی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بچے کی عمر پانچ سال سے کم ہو تو اس کی مکمل بحالی ممکن ہے، بشرطیکہ بروقت تشخیص کی جائے۔

صدر فیڈرل یونین آف جرنلسٹس افضل بٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بچے ہمارے لیے باعثِ فخر ہیں، یہ نہ صرف خصوصی بلکہ دراصل قابل ترین بچے ہیں۔ میڈیا کو چاہیے کہ ان کی صلاحیتوں کو اجاگر کرے تاکہ معاشرہ، حکومت اور مخیر حضرات ان کی مدد کے لیے آگے آئیں۔ یہ ادارے صرف ایک فرد یا تنظیم کی نہیں بلکہ ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہیں اور ہمیں مل کر ان کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا۔

تقریب کے اختتام پر معزز مہمانوں اور والدین نے اسکول کا دورہ کیا، بچوں سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ وقت گزارا۔ سلیک ایونٹس حب کی جانب سے ادارے کو وہیل چیئرز، پرنٹرز اور دیگر ضروری آلات فراہم کیے گئے، اور آئندہ فلاحی منصوبوں میں مزید تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.