تحریک انصاف کی سابقہ قیادت پر شیر افضل مروت کے سنجیدہ الزامات

کراچی (نیوز ڈیسک)تحریک انصاف کے سابق رہنما شیر افضل مروت نے علیمہ خانم پر پارٹی میں انتشار پیدا کرنے اور قیادت کو نقصان پہنچانے کے سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر پارٹی میں کوئی سب سے بڑا غدار ہے تو وہ علیمہ خانم ہیں، کیونکہ انہوں نے پارٹی کا نظم و نسق بکھیر کر رکھ دیا۔
شیر افضل مروت کے مطابق پی ٹی آئی کے بانی علیمہ خانم سے ملاقات کے خواہشمند نہیں، انہوں نے جیل انتظامیہ کو واضح طور پر ہدایت کی کہ علیمہ خانم کا نام ملاقات کی فہرست سے نکال دیا جائے۔ بانی نے یہاں تک کہا ہے کہ علیمہ خانم کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں شیر افضل مروت نے کہا کہ علیمہ خانم کا بیٹا آزادی سے شہر میں گھوم رہا ہے، جب کہ ان کی بہن کا بیٹا جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہے، حالانکہ دونوں پر الزامات کی نوعیت ایک جیسی ہے۔ انہوں نے علیمہ خانم سے مطالبہ کیا کہ وہ وضاحت دیں کہ ان کے بیٹے کو آزادی کیوں حاصل ہے جبکہ حسان نیازی جیل میں ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ علیمہ خانم نے پارٹی میں کبھی بھی اختلافات پیدا کرنے کا موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیا۔ انہوں نے کبھی علی امین گنڈا پور تو کبھی بیرسٹر سیف کو تنقید کا نشانہ بنایا، جس سے کئی رہنما متنازع بنے۔
شیر افضل مروت نے انکشاف کیا کہ بانی تحریک انصاف نے سینیٹ امیدواروں کی حتمی فہرست بیرسٹر سیف کو دی تھی، تاہم علیمہ خانم نے انہیں بلا کر فہرست میں تبدیلی کا مطالبہ کیا۔ بیرسٹر سیف نے صاف انکار کرتے ہوئے بتایا کہ یہ فہرست بانی کی جانب سے دی گئی ہے، اس میں ترمیم ممکن نہیں۔ فہرست میں مشال یوسفزئی کا نام شامل تھا جو علیمہ خانم کو ناگوار گزرا۔
انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ مشال یوسفزئی بشریٰ بی بی کے قریبی سمجھی جاتی ہیں، اسی لیے علیمہ خانم ان سے حسد رکھتی ہیں۔ شیر افضل مروت نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ علیمہ خانم نے آج تک یہ وضاحت نہیں کی کہ 2002 میں انہوں نے 26 کروڑ روپے مالیت کا گھر کس طرح خریدا۔ ان کے ساتھ ایک خاتون بھی تھیں جن کے پیسے مبینہ طور پر علیمہ خانم نے ہتھیا لیے، اور وہ خاتون معاملہ عدالت تک لے گئیں۔
