گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سیز فائر نہ ہوتا تو پاکستان حقیقت میں دہلی اور ممبئی پر چڑھائی کرچکا ہوتا۔
یوم تشکر کے موقع پر مزار قائد پر تقریب کا انعقاد کیا گیا ہے، اس موقع پر گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی کے ساتھ مزار قائد پر حاضری دی، پھول رکھے اور مہمانوں کی کتاب میں تاثرات بھی قلم بند کیے۔
کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ آج ہم اظہار تشکر کےلیے مزار قائد پر جمع ہوئے، ہمیشہ مزار پر آکر دعا کرتے ہیں کہ ملک کے مسائل حل ہوں۔
ان کا کہنا ہے کہ دشمن نے اندھیرے میں ہم پر جنگ مسلط کی۔ تاہم اللّٰہ نے ہمیں سرخرو کیا۔ شروع انہوں نے کیا، ختم ہم نے کیا۔ پوری قوم آج فتح کا جشن منا رہی ہے۔
گورنر سندھ کے مطابق جنگی حالات میں ہماری حکومت نے امن اور صبر کا دامن نہیں چھوڑا، پہلے دن سے دنیا کو بتا دیا تھا کہ ہم امن پسند لوگ ہیں، جنگ بندی کے بعد بھی حیدرآباد دکن میں کراچی کے نام سے بیکری کو جلایا گیا۔ کراچی میں بھی بھارتی شہروں کے نام پر دُکانیں ہیں لیکن ہم نے کچھ نہیں کیا ہم امن پسند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مودی نے ہماری مساجد کو شہید کیا، ہم نے مندروں پر حملہ نہیں کیا، ہم نے دفاعی جواب دیا ہے، تمام فاتح جوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں، دوست ممالک کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، پانی کا معاملہ ہو یا کشمیر کا، بیٹھ کر برابری پر بات ہوگی، پاکستان کا ہر شخص کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔
گورنر سندھ کا کہنا ہے کہ آج پوری پاکستانی قوم کو افواج پاکستان پر فخر ہے۔ پی ٹی آئی نے دو سال افواج پاکستان کو رسوا کروایا۔ کچھ لوگ بیرونی سازش میں شامل اور کچھ شکار ہوئے۔ حکومت اور افواج پاکستان سے کہوں گا 9 مئی کے کیس میں پی ٹی آئی کے بےگناہ کارکنوں کوعام معافی دیں۔
ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں نے بھارت کو ایک ہی جواب دیا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ہم سب ایک قوم ہیں۔ افواج پاکستان نے وہ جواب دیا کہ دشمنوں کے دانت کھٹے کردیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت نے پاکستان پر الزام لگا کر تحقیقات کے بجائے حملہ آور ہونے کی کوشش کی، ہم ہندوستانی قوم کے خلاف نہیں، انتہا پسند ہندو مودی کے خلاف ہیں۔