زمبابوے کی فضائیہ کے کمانڈر کا پاک فضائیہ سے اہم ملاقات, دفاعی تعاون میں وسعت پر اتفاق

0

وکٹران اب پاکستان میں! Your Partner for Reliable Power 🔋 in Pakistan. 🇵🇰 The Best Energy Saving Solution ⚡

اسلام آباد: زمبابوے کی فضائیہ کے کمانڈر ائیر مارشل جان جیکب نزویدے کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد نے آج ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے سربراہ پاک فضائیہ، ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین دفاعی تعاون، مشترکہ تربیت، تکنیکی مہارتوں اور اختراعی پروگرامز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ایئر ہیڈ کوارٹرز آمد پر معزز مہمان کو پاک فضائیہ کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ بعد ازاں ہونے والی ملاقات میں ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے پاک فضائیہ کی آپریشنل صلاحیتوں، مستقبل کی جنگی حکمت عملی اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے منصوبوں پر روشنی ڈالی۔

ائیر چیف نے زمبابوے کی فضائیہ کی تربیت، انسانی وسائل کی بہتری اور مینٹیننس نظام میں معاونت فراہم کرنے کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے اس دیرینہ دفاعی شراکت داری کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاک فضائیہ، ماضی میں بھی زمبابوے کی فضائیہ کے قیام و تربیت میں اہم کردار ادا کر چکی ہے۔

ائیر مارشل جان جیکب نزویدے نے پاکستان اور زمبابوے کے درمیان گہرے دوستانہ تعلقات کو سراہتے ہوئے پاک فضائیہ کی مہمان نوازی اور پیشہ ورانہ خدمات پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے زمبابوے کی فضائیہ کے تربیتی ڈھانچے کی تشکیل نو کے لیے پاکستان سے تربیتی معاونت کی خواہش ظاہر کی، اور پی اے ایف اکیڈمی اصغر خان میں زمبابوے کے کیڈٹس کی تربیت کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔

دونوں فضائی افواج کے سربراہان نے ٹیکنالوجی کی منتقلی، صلاحیتوں کی بہتری اور مشترکہ تبادلہ پروگرامز پر بھی اتفاق کیا۔ زمبابوے کے وفد نے پاکستان سے 12 سپر مشاق ٹرینر طیاروں کی خریداری اور بروقت ترسیل پر بھی گفتگو کی۔

مزید برآں، وفد نے نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک میں پاک فضائیہ کی جدید ٹیکنالوجیز، جیسے آئی ایس آر، سائبر سیکیورٹی، سپیس ٹیکنالوجی، الیکٹرانک وارفیئر اور ڈرونز میں گہری دلچسپی ظاہر کی، اور مستقبل میں اپنی ایرو اسپیس انڈسٹری کے لیے ان تجربات سے استفادے کی خواہش کا اظہار کیا۔

یہ اہم ملاقات دونوں فضائی افواج کے مابین باہمی مشقوں، مشترکہ تربیتی پروگرامز اور دفاعی تعاون کو مزید مستحکم بنانے کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہوئی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.