قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی)ایوارڈ کے معاملے پر ملک کے ایوان بالا(سینیٹ)کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے اپنے اجلاس میں چاروں صوبائی وزرا کو بلانے کا فیصلہ کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس آئندہ ہفتہ بلائے جانے کا امکان ہے، مرکزی حکومت صوبوں کو منتقل ہونے والے محکموں کو فنڈز فراہم نہیں کرنا چاہتی ہے۔ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت کا دعوی ہے فاٹا اضلاع کے انضمام کے بعد صوبے کی آبادی بڑھ چکی ہے۔
ذرائع نے کہا کہ علی امین گنڈا پور نے آبادی کے لیے این ایف سی ایوارڈ میں حصہ نہ ملنے پر صدر مملکت کو خط لکھا، خیبر پختونخوا حکومت نے موقف اختیار کیا کہ ہر پانچ سال بعد قومی مالیاتی کمیشن کے تحت وسائل کی تقسیم آئینی تقاضا ہے۔
یاد رہے کہ موجودہ این ایف سی ایوارڈ 2009 میں طے ہوا تھا، این ایف سی ایوارڈ کو گزشتہ 15 سالوں سے ہر سال توسیع دی جا رہی ہے، این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو قابل تقسیم وسائل کا 57.5 اور مرکز کو 42.5 فیصد منتقل کیا جاتا ہے۔