اسلام آباد : وزیر مملکت برائے خزانہ و ریونیو علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ پاکستان کے لیے ٹوبیکو ہارم ریڈکشن حکمت عملی کا اپنانا انتہائی ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جدید ٹوبیکو ہارم ریڈکشن سٹریٹجی پاکستان میں صحت کے اخراجات میں کمی لانے میں مدد فراہم کرے گی۔

انہوں نے یہ بات پاکستان ٹوبیکو کمپنی کے زیر اہتمام "اومنی” پلیٹ فارم کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ علی پرویز ملک نے مزید کہا کہ سویڈن اور نیوزی لینڈ کی مثالیں سامنے رکھتے ہوئے پاکستان بھی ٹوبیکو ہارم ریڈکشن حکمت عملی سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتا ہے، جس سے تمباکو نوشی کی شرح میں کمی آئے گی۔
پاکستان ٹوبیکو کمپنی کے مینجنگ ڈائریکٹر سید علی اکبر نے بھی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی نے 2019 میں "ویلو” نامی تمباکو سے پاک اورل نیکوٹین پروڈکٹ متعارف کرائی، جس کے ذریعے پانچ لاکھ بالغ پاکستانیوں کو تمباکو نوشی کے متبادل طور پر کم نقصان دہ مصنوعات فراہم کی گئی ہیں۔ سید علی اکبر نے مزید کہا کہ کمپنی کا مقصد بالغ صارفین کو سائنسی بنیادوں پر ثابت شدہ کم نقصان والے متبادل فراہم کرنا ہے۔
برٹش امریکن ٹوبیکو کے ریسرچ اینڈ سائنس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جیمز مرفی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اومنی پلیٹ فارم ٹوبیکو ہارم ریڈکشن کے حوالے سے جدید تحقیق اور سائنسی مطالعات کو یکجا کرے گا، تاکہ تمباکو سے ہونے والے نقصان کو کم کرنے کی حکمت عملیوں پر اہم مکالمہ شروع کیا جا سکے۔
برٹش امریکن ٹوبیکو کے چیف کارپوریٹ آفیسر کنگزلے ویٹن نے اومنی پلیٹ فارم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ پلیٹ فارم جدید سائنسی تحقیق کو فروغ دینے اور ٹوبیکو ہارم ریڈکشن کے بارے میں آگاہی بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
اومنی پلیٹ فارم، سائنسی تحقیق، تجربات اور بی اے ٹی کی اپنی تحقیق کو یکجا کرتا ہے، تاکہ ٹوبیکو ہارم ریڈکشن سے متعلق اہم سوالات کے جوابات فراہم کیے جا سکیں۔
